غزل توصیف تبسم

مرتے مرتے روشنی کا خواب تو پورا ہوا بہہ گیا سارا لہو تن کا تو دن آدھا ہوا راستوں پر پیڑ جب دیکھے تو آنسو آ گئے ہر شجر سایہ تھا تیری یاد سے ملتا ہوا صبح سے پہلے بدن کی دھوپ میں نیند آ گئی اور کتنا جاگتا میں رات کا جاگا ہوا شہر مزید پڑھیں

غلام حاضر ہے!احمد حاطب صدیقی (ابونثر)

ایک پُرمزاح فقرہ بچپن سے سنتے آئے ہیں۔ آپ نے بھی سنا ہوگا۔ فقرہ کسنے والے کو ہمیشہ ہنستے دیکھا اور فقرہ سننے والے کو بھی ہنس ہنس کر ہی سنتے دیکھا۔ مگر اب بڑھاپے میں یہ تماشا دیکھا کہ فقرہ تو وہی تھا مگر سننے والا کسنے والے پر غضب ناک ہوگیا۔ ہوا یوں مزید پڑھیں

ہمارے شہر کی گلیوں میں چند دیوانے سرفراز بزمی

ہمارے شہر کی گلیوں میں چند دیوانے وفا ، خلوص ، محبت ، کی بات کرتے ہیں فقیہ شہر کا فتوی ہے در بدر کردو حماقتوں کی ضلالت کی بات کرتے ہیں امیر شہر کو اک عسکری نے لکھا ہے جہاں پناہ ! بغاوت کی بات کرتے ہیں خفا خفا ہیں بہت تاجران شاہ نواز مزید پڑھیں

تازہ غزل محمد اسلام فدا

عشق کی ڈگر اپنی اب نہیں خبر اپنی اس پہ جو ٹہر جائے ہے وہی نظر اپنی زندگی مبارک ہو ہر خوشی نذر اپنی یوں تو ہے خبر سب کی نا رہی خبر اپنی یاد کے جزیروں میں ڈھونڈ لی سحر اپنی ہو گئی بنا تیرے زندگی بسر اپنی مان لے فدا کی اب یا کرے مزید پڑھیں

اردوایک اہم زبان

اردو اس پورے خطے کی ایک اہم زبان شمار ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے برصغیر پاک وہند کی نہیں بلکہ ’سارک‘ ممالک کی مشترکہ زبان اور مشترکہ ورثہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ بنگلادیش ، افغانستان اور ایران کے لیے بھی اردو اجنبی زبان نہیں ہے، لیکن ہمارے ہاں آج کل ایسا محسوس مزید پڑھیں

‘جلسے پر غنڈہ جات نے ڈنڈہ جات سے حملہ کر دیا’

احمد حاطب صدیقی (ابونثر) اُردو میں جمع بنانے کے لیے ’جات‘ کا لاحقہ لگانے کی وبا شاید پہلے پہل ہمارے ’تھانہ جات‘ کو لاحق ہوئی ہوگی، پھر غالباً وہیں سے معاشرے کے دیگر ’شعبہ جات‘ کو بھی لگ گئی۔ ابھی ابھی ایک خبر سنی ہے۔ سنتے ہی’’طبیعت اچانک رواں ہوگئی ہے‘‘۔ خبر کچھ یوں ہے: مزید پڑھیں

فرشتوں سے بھی اچھا میں برا ہونے سے پہلے تھا انور شعور

فرشتوں سے بھی اچھا میں برا ہونے سے پہلے تھا وہ مجھ سے انتہائی خوش خفا ہونے سے پہلے تھا کیا کرتے تھے باتیں زندگی بھر ساتھ دینے کی مگر یہ حوصلہ ہم میں جدا ہونے سے پہلے تھا حقیقت سے خیال اچھا ہے بیداری سے خواب اچھا تصور میں وہ کیسا سامنا ہونے سے مزید پڑھیں

یہ پھولوں کی رنگت شاعر سہیل رعنا

یہ پھولوں کی رنگت یہ تیزی ہوا کی نظر سب میں آتی ہے قدرت خدا کی — زمیں آسماں سب بنائے ہیں اُس نے اُسی نے ہمیں زندگانی عطا کی —- وہی سب کا مالک وہی سب کا رازق اُسی کے ہیں محتاج آبی و خاکی — اُسی سے ہمیشہ طلب کرتے رہنا وہی لاج مزید پڑھیں

صابر وسیم انتقال کر گئے

دیکھو ایسا عجب مسافر پھر کب لوٹ کے آتا ہے دریا اس کو رستہ دے کر آج تلک پچھتاتا ہے جنگل جنگل گھومنے والا اپنے دھیان کی دستک سے کوسوں دور اک گھر میں کسی کو ساری رات جگاتا ہے جانے کس کی آس لگی ہے جانے کس کو آنا ہے کوئی ریل کی سیٹی مزید پڑھیں