غلام حاضر ہے!احمد حاطب صدیقی (ابونثر)

ایک پُرمزاح فقرہ بچپن سے سنتے آئے ہیں۔ آپ نے بھی سنا ہوگا۔ فقرہ کسنے والے کو ہمیشہ ہنستے دیکھا اور فقرہ سننے والے کو بھی ہنس ہنس کر ہی سنتے دیکھا۔ مگر اب بڑھاپے میں یہ تماشا دیکھا کہ فقرہ تو وہی تھا مگر سننے والا کسنے والے پر غضب ناک ہوگیا۔ ہوا یوں مزید پڑھیں

‘جلسے پر غنڈہ جات نے ڈنڈہ جات سے حملہ کر دیا’

احمد حاطب صدیقی (ابونثر) اُردو میں جمع بنانے کے لیے ’جات‘ کا لاحقہ لگانے کی وبا شاید پہلے پہل ہمارے ’تھانہ جات‘ کو لاحق ہوئی ہوگی، پھر غالباً وہیں سے معاشرے کے دیگر ’شعبہ جات‘ کو بھی لگ گئی۔ ابھی ابھی ایک خبر سنی ہے۔ سنتے ہی’’طبیعت اچانک رواں ہوگئی ہے‘‘۔ خبر کچھ یوں ہے: مزید پڑھیں

ٹامک ٹوئیاں احمد حاطب صدیقی (ابونثر)

میاں چنوں سے میاں امجد محمود چشتی کی ایک چٹھی موصول ہوئی ہے: ’’السلام علیکم سر! ممکن ہو تو ’ٹامک ٹوئیاں مارنا‘ کی عجیب اصطلاح پر رہنمائی فرمائیے گا۔اس کا اُردو سے تعلق نہیں مل رہا ہے‘‘۔ ارے بھائی اس کا اُردو سے تعلق ملے کیسے؟ اُردو والوں میں سے جسے دیکھو وہی اس دُکھیا مزید پڑھیں

گھٹ گئے انساں احمد حاطب صدیقی (ابونثر)

اُس روز خلافِ توقع اور خوش قسمتی سے ہماری خاتونِ خانہ نے بھی اپنے اِس خادم کی خامہ فرسائی کی خوب پزیرائی کی۔ فرمایا: ’’آپ نے گھڑے پر جو کالم لکھا تھا، وہ بھی اپنے بہانوں کی طرح خوب گھڑا تھا، مگر…‘‘ قطع کلامی کرتے ہوئے عرض کیا: ’’کالم تو ہمیشہ ہم کاغذ ہی پر مزید پڑھیں

بات نکلے گی تو پھر دُور تلک جائے گی

احمد حاطب صدیقی (ابونثر) پچھلے کالم میں ’روزمرہ‘ پر بات ہوئی تھی۔ بات سے بات نکلتی ہے تو نکلتی ہی چلی جاتی ہے۔ کفیل آزرؔ امروہوی کہتے ہیں کہ ’’بات نکلے گی تو پھر دُور تلک جائے گی‘‘۔ ایسا ہی ہوا۔ پچھلے کالم پر بات کرتے ہوئے ایک باتونی دوست نے باتوں باتوں میں یہ مزید پڑھیں

جمعہ کا دن اور مُلّا نصرالدین احمد حاطب صدیقی (ابونثر)

ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی کراچی، خیابانِ امیرخسرو سے محترمہ خدیجہ خاتون نے اپنے خط کا آغاز نہایت دلچسپ اور دل خوش کُن فقرے سے کیا ہے۔ فرماتی ہیں:’’آپ جمعہ کے مقدس دن علم کے موتی بکھیرتے ہیں، سیدھے جنت میں جائیں گے‘‘۔ دائیں بائیں مُڑے بغیر سیدھے جنت میں جانے کی خوش خبری سن کر جی مزید پڑھیں

آیا چورن مزے دار!

احمد حاطب صدیقی (ابونثر) کچھ دن گزرتے ہیں، ایک ادیب کو ایک تقریب کا مہمانِ خصوصی بننے کی دعوت دی۔اس ’خصوصیت‘ پر خوش ہو کر فرمایا: ”آپ کی کرم نوازی ہے“ پوچھا: ”وہ کیسے؟“ گڑبڑا کر چپ ہو گئے۔ اگرموصوف کا نام ’پروفیسر کرم علی حیدری‘ ہوتا تو اُن کی بجائے ہم چپ ہو جاتے، مزید پڑھیں

ہوا میں معلّق قومی ادارے احمد حاطب صدیقی (ابونثر)

طے ہوا تھا کہ ان کالموں کے مطلوب قارئین ہماری دنیائے ابلاغیات کے نَو بالغ مبلغین ہوں گے۔ شک ہوا تھا کہ شاید صرف یہی طبقہ اِن کالموں کو نہیں پڑھتا۔ مگر پچھلے دنوں اس شک میں شبہ پڑگیا۔ ہم اپنے کمرۂ مطالعہ میں کسمسا رہے تھے کہ جناب عطاء الرحمٰن چوہان کا فون آگیا۔ مزید پڑھیں

مہترانی ہو کہ رانی گنگنائے گی ضرور

احمدحاطب صدیقی (ابونثر) پچھلا کالم (’دُم دار تارا نکل آیا‘) پڑھ کر’’ARY نیوز‘‘ کے محترم شاہد اے خان صاحب نے پوچھا ہے: ’’کیا اردو میں پرتگیزی الفاظ برتنا ٹھیک ہے؟ عربی، فارسی اور ترکی وغیرہ کے الفاظ برتنا کیسا ہے؟ سارا زور انگریزی کے رد میں کیوں ہے؟‘‘ اسی کالم کے حوالے سے لکی مروت، مزید پڑھیں

دُم دار تارا نکل آیا احمد حاطب صدیقی (ابونثر)

اُس روز ادارہ فروغِ قومی زبان، اسلام آباد میں ایک تقریب ہورہی تھی۔ یہ تقریب جشنِ الماسی کے سلسلۂ تقاریب کا حصہ تھی۔ موضوع تھا: ’’اُردو میں ادبِ اطفال کے پچھتر سال‘‘۔ جاننے والے جانے ہیں کہ یہ عاجز بھی ایک طفلِ ادبِ اطفال ہے۔ سو، اس حقیر، فقیر، پُرتقصیر اور مشہور شاعر جناب امجد مزید پڑھیں