فرشتوں سے بھی اچھا میں برا ہونے سے پہلے تھا انور شعور

فرشتوں سے بھی اچھا میں برا ہونے سے پہلے تھا وہ مجھ سے انتہائی خوش خفا ہونے سے پہلے تھا کیا کرتے تھے باتیں زندگی بھر ساتھ دینے کی مگر یہ حوصلہ ہم میں جدا ہونے سے پہلے تھا حقیقت سے خیال اچھا ہے بیداری سے خواب اچھا تصور میں وہ کیسا سامنا ہونے سے مزید پڑھیں

یہ پھولوں کی رنگت شاعر سہیل رعنا

یہ پھولوں کی رنگت یہ تیزی ہوا کی نظر سب میں آتی ہے قدرت خدا کی — زمیں آسماں سب بنائے ہیں اُس نے اُسی نے ہمیں زندگانی عطا کی —- وہی سب کا مالک وہی سب کا رازق اُسی کے ہیں محتاج آبی و خاکی — اُسی سے ہمیشہ طلب کرتے رہنا وہی لاج مزید پڑھیں

صابر وسیم انتقال کر گئے

دیکھو ایسا عجب مسافر پھر کب لوٹ کے آتا ہے دریا اس کو رستہ دے کر آج تلک پچھتاتا ہے جنگل جنگل گھومنے والا اپنے دھیان کی دستک سے کوسوں دور اک گھر میں کسی کو ساری رات جگاتا ہے جانے کس کی آس لگی ہے جانے کس کو آنا ہے کوئی ریل کی سیٹی مزید پڑھیں

وہ جنگ ہو بھی چکی فیض احمد فیض

تم یہ کہتے ہو وہ جنگ ہو بھی چکی! جس میں رکھا نہیں ہے کسی نے قدم کوئی اترا نہ میداں میں دشمن نہ ہم کوئی صف بن نہ پائی، نہ کوئی علم منتشر دوستوں کو صدا دے سکا اجنبی دشمنوں کا پتا دے سکا تم یہ کہتے ہو وہ جنگ ہو بھی چکی! جس مزید پڑھیں

محبت چپ نہیں رہتی ۔ شاعر فرحت عباس شاہ

ایک طویل کلام پر لاجواب ۔محبت چپ نہیں رہتی ۔ وہ بولی دل کو کوئی بے یقینی ہے محبت میںمیں بولا، ٹھیک ہے پر عشق تو ایمان ہوتا ہے وہ بولی آرزوئیں دل کے اندر بین کرتی ہیںمیں بولا، ٹھیک ہے مجھ کو سنائی دیتے رہتے ہیں وہ بولی ہم تو جیسے اک مسلسل دکھ مزید پڑھیں

پانچ چوہے گھر سے نکلے صوفی غلام مصطفی تبسم

پانچ چوہے گھر سے نکلے کرنے چلے شکار ایک چوہا رہ گیا پیچھے باقی رہ گئے چار چار چوہے جوش میں آ کر لگے بجانے بین ایک چوہے کو آ گئی کھانسی باقی رہ گئے تین تین چوہے ڈر کر بولے گھر کو بھاگ چلو ایک چوہے نے بات نہ مانی باقی رہ گئے دو مزید پڑھیں

جن آنکھوں میں خواب نہیں ،مہتاب نہیں

ڈاکٹراورنگزیب رہبر جن آنکھوں میں خواب نہیں،مہتاب نہیں ان آنکھوں کے موسم بھی شاداب نہیں بستی والے تارے گنتے رہتے ہیں صبح کی آس میں، جی کو صبروتاب نہیں کلیاں ٹوٹیں،پھول جھڑے،اور رات ہوئی ظلم کا کوئی باب،انوکھا باب نہیں! سناٹا ہے،تاریکی ہے چاروں طرف تم سمجھے آسیب نہیں،سیلاب نہیں ! ایسے زندہ دل یاروں مزید پڑھیں

غزل نجمہ ثاقب

پھول چہروں کا پانی پہ کھلنا فقط اک بہانہ ہوا چاند نیچے جھکا اور لمحوں میں پاگل،دوانہ ہوا عہدنامے کی کہنہ عبارات ،بوسیدگی کھا گئی تجھ سے بچھڑے ہوئے، میرے خالق مجھے، اک زمانہ ہوا وقت کے پانیوں سے نمٹنا بہرطور ممکن نہ تھا اپنے حصے کی چھاگل بھری،اور مسافر روانہ ہوا اک سہارا،مری جان، مزید پڑھیں

بجھنے نہ دو چراغ وفا جاگتے رہو منصور عثمانی

بجھنے نہ دو چراغ وفا جاگتے رہو پاگل ہوئی ہے اب کے ہوا جاگتے رہو سجدوں میں ہے خلوص تو پھر چاندنی کے ساتھ اترے گا آنگنوں میں خدا جاگتے رہو الفاظ سو نہ جائیں کتابوں کو اوڑھ کر دانشوران قوم ذرا جاگتے رہو کیسا عجیب شور ہے بستی میں آج کل ہر گھر سے مزید پڑھیں