*برطانوی جنرل اور چرواہا*

*یہ 1917 کی بات ہے عراق کے پہاڑوں میں برطانوی جنرل سٹانلی ماودے کا ایک چرواہے سے سامنا ہوا۔* *جنرل چرواہے کی طرف متوجہ ہوئے اور اپنے مترجم سے کہا ان سے کہہ دو کہ جنرل تمہیں ایک پاونڈ دے گا بدلے میں تمہیں اپنے کتے کو ذبح کرنا ہوگا۔* *کتا چرواہے کے لئے بہت مزید پڑھیں

کیٹاگری میں : نثر

انتخاب “*افسانہ*حمیرا ثاقب*

روئی سے زیادہ نرم و گداز بستر پر بچھی مخملیں دبیز چادر پر ہاتھ پھیرتے ہوۓ نورِ جہاں کچھ سوچے جا رہی تھی ۔۔۔ سفید نورانی سے ماحول میں ایک خوشگوار سی ٹھنڈ تھی ۔۔۔ اور اِس میٹھے سے ماحول میں نورِ جہاں کی پلکیں بوجھل ہو رہی تھیں۔۔آنکھیں بند ہوتے ہی نورِ جہاں کو مزید پڑھیں

سینے میں مدفون نظم انجلاء ہمیش

زندگی کے امین موت پہ قادر اے میرے رب! تجھے کیا بتاؤں جب بیٹی کے سر سے باپ کا سایہ اٹھتاہے تب زمین کے کسی حصے میں اس کی قبر بھی بن جاتی ہے میرے با پ کے وہ آنسو جو کبھی رواں ہوئے تو انہیں کماِ ل عیاری سے ان دیکھاکردیا گیا ڈاکٹر جب مزید پڑھیں

مجھے نام نہ آئے رکھنا* ابو نثر

پچھلے کالم میں ایک خاتون نے ’باپ‘ پر اعتراض کیا تھا۔ ’باپ تک پہنچنا‘ اردو کا ایک محاورہ ہے۔ یہ محاورہ ایسے موقع پر استعمال کیا جاتا ہے جب تُوتکار ہوجائے اور کوئی ایک فریق یا دونوں ایک دوسرے کے باپ کو بھی اپنی تُھکّا فضیحتی میں گھسیٹ لائیں اور اُس کا ’گھسیٹا خان حلیم‘ مزید پڑھیں

دف کیسے مارا جاتا ہے؟ مشتاق احمد یوسفی

گرم چائے، تازہ غزل اور تیز چُونے کے پان سے تواضع کے بعد فاروقی صاحب دِلّی کے کبابئے کی دکان پر لے جاتے اور گولے کے کباب کِھلاتے۔ پیٹ بھرنے سے پہلے آنکھیں بھر آتی تھیں۔ پہلی دفعہ دکان پر لے گئے تو دِلّی کے کلچر اور قیمہ کی باریکیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کباب مزید پڑھیں

*قصہ ایک صدی کا! 1919 کے راولپنڈی سے 2020 کے دوحہ تک*

عرفان صدیقی معروف برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ (The Guardian) کا نامہ نگار، بین ڈوہرٹے (Ben Doherty) 31 اگست کے شمارے میں بتاتا ہے ”دو دہائیوں کے بعد ، کسی طمطراق سے عاری اور کسی فاتحانہ تفاخر سے محروم، آخری امریکی فوجی بھی افغانستان سے رخصت ہو گیا۔ پیر کی رات، تاریک بیں سبز روشنی میں مزید پڑھیں

*پہلی محبت*کالم سعود عثمانی

پہلی محبت بھلا کبھی کوئی بھول سکتا ہے؟ ہاں اور پہلی برف باری بھی۔ پہلی محبت، اگر ہو، تو عام طور پرکم عمری کی دین ہوتی ہے اور کم عمری کی محبت اور کم عمری کے سفر کون فراموش کرسکتا ہے۔ یہ تو قدرت نے بنائے ہی اس لیے ہیں کہ انسان کے دل کو مزید پڑھیں

*نثر کا باپ؟ ارے باپ رے باپ!*ابو نثر*

بھارت سے ایک قاریہ کا بھاری بھرکم اعتراض موصول ہوا ہے۔ لُبِّ لُباب خاتون کے اعتراض کا یہ ہے: ’’تم اپنے آپ کو ’ابونثر‘ کیوں لکھتے ہو؟ نثر کا باپ؟ بھلا یہ کیا نام ہوا؟ کیا کوئی شخص نثر کا باپ ہوسکتا ہے؟‘‘ ہم دِن دِہاڑے اپنے آپ کو ’نثر کا باپ‘ بنتے دیکھ کر’ارے مزید پڑھیں

*آغا حسن عابدی* عقیل عباس جعفری

لکھنؤ یونیورسٹی میں آغا حسن عابدی کے سب سے قریبی دوست عبادت یار خان تھے، جو ادبی دنیا میں عبادت بریلوی کے نام سے معروف ہوئے۔ وہ اپنی کتاب ‘غزالان رعنا’ میں آغا حسن عابدی کا ایک بہت خوبصورت خاکہ لکھتے ہیں: آغا حسن عابدی لکھنؤ یونیورسٹی میں انگریزی زبان میں ایم اے اور ایل مزید پڑھیں

ہم بولے گا تو بولو گے کہ بولتا ہے*ابو نثر

کل ایک ٹیلی وژن چینل پر ایک صاحب مسلسل بول رہے تھے۔ چینل کا نام بھی غالباً فیضؔ صاحب کے اِس مصرعے سے ماخوذ تھا : بول کہ لب آزاد ہیں تیرے مگر لب ہی نہیں، چینل کے چونچالوں نے بولتے بولتے اپنے دیگر اعضا بھی آزاد کرا لیے ہیں۔ آپ کہیں گے: ’’میاں تم مزید پڑھیں