بالِ جبریل

یہ پیام دے گئی ہے مجھے بادِ صبح گاہی کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہی تری زندگی اسی سے ، تری آبرو اسی سے جو رہی خودی تو شاہی ، نہ رہی تو روسیاہی نہ دیا نشانِ منزل مجھے اے حکیم تو نے مجھے کیا گلہ ہو تجھ سے ، تو نہ رہ مزید پڑھیں