کئی دن سے

فقط میں دیکھتا رہتا ہوں اک خواب کئی دن سے مگر سویا نہیں ہوں کئی دن سے یہ آنکھیں دکھ رہی ہیں میں اس کی یاد میں رویا نہیں ہوں اظہر نیاز

کہ بارش ہے

دیکھئے خوب بارش ہے چھتریاں بیچنے والے کے چہرے پر مسرت ہے مسرت بیچ کر وہ کیا خریدے گا نہیں معلوم یہ مجھ کو مگر دیکھو کہ اس کے پاوں کوبھی ایک جوتے کی ضرورت ہے کہ بارش ہے اظہر نیاز

لاِئقِ حمد و ثنا

پھول پتے اور پیڑ کوہ دریا و صبا تتلیاں خوشبو ہوا وہ جو چاہے وہ کرے عرش کر دے یہ زمیں فرش کر دے آسماں سب مکان و لامکاں سب رکوع و سب سجود سب نہاں و سب عیاں سب کمال و سب جمال شان رب ذوالجلال لفط دےخیرات جو کر سکیں تجھ کو بیاں مزید پڑھیں

یہ عجب ساعت رخصت ہے کہ ڈر لگتا ہے -عباس تابش

یہ عجب ساعت رخصت ہے کہ ڈر لگتا ہے شہر کا شہر مجھے رخت سفر لگتا ہے رات کو گھر سے نکلتے ہوئے ڈر لگتا ہے چاند دیوار پے رکھا ہوا سر لگتا ہے ہم کو دل نے نہیں حالات نے نزدیک کیا دھوپ میں دور سے ہر شخص شجر لگتا ہے جس پہ چلتے مزید پڑھیں

دستک

مانگنے نہیں آیا میں بتانے آیا ہوں میں جگانے آیا ہوں تجھ کو تیرے خوابوں سے کاغذی گلابوں سے کوئی بھی مسیحا اب شہر میں نہ آئے گا اپنا خود بھلا چاہو خود مسیحا بن جائو اظہر نیاز

ایک دعا جسے میں نظم نہیں بنا سکا

ایک دعا جسے میں نظم نہیں بنا سکا ۔۔۔۔ میری مدد کر میرے مالک میں دنیا میں کچھ اچھا کرنا چاہتا ہوں روتے بچوں کو ہنسی بھوکے بچوں کو روٹی ہاتھوں میں کتاب پاؤں میں جوتے بدن کو کپڑے آنکھوں کو خواب دینا چاہتا ہوں میری مدد کر میرے مالک میں دنیا میں کچھ اچھا مزید پڑھیں

چڑیا بولی چوں چوں چوں: اظہر نیاز

چڑیا بولی چوں چوں چوں کوا بولا کاں کاں کاں سورج بولا صبح ہوئی مینڈک بولا چپ ہو جا پھولوں سے خوشبو بولی دیکھو شبنم روٹھ چلی جلدی سے اسکول چلو با با بولے ببلو کو دیر نہیں کچھ جلدی یار ببلو بولا میں تیار