امجد اسلام امجد کا ڈرامہ وارث آج بھی اتنا ہی متعلقہ ہے جتنا 1979 میں تھا۔

یہ اشرافیہ کے استحقاق، جامع اور ارتقائی سیاسی اور اقتصادی تبدیلی کی اہمیت اور آگے بڑھنے کے راستے کے بارے میں بات کرتا ہے۔ 1979 کا پی ٹی وی ڈرامہ وارث پرانے دنوں کی ایک کہانی اور ڈرامہ ہے جو آج بھی سیاسی مطابقت کو برقرار رکھتا ہے کہ ہم کس طرح تباہ کن طاقت مزید پڑھیں

امجد اسلام امجد کی نظم “آخری چند دن دسمبر کے”

آخری چند دن دسمبر کے ہر برس ہی گراں گزرتے ہیں خواہشوں کے نگار خانے میں کیسے کیسے گماں گزرتے ہیں رفتگاں کےبکھرتے سالوں کی ایک محفل سی دل میں سجتی ہے فون کی ڈائری کے صفحوں سے کتنے نمبر پکارتے ہیں مجھے جن سے مربوط بے نوا گھنٹی اب فقط میرے دل میں بجتی مزید پڑھیں

موت برحق سہی، موت لازم سہی‘امجد اسلام امجد

پھر بھی اپنے کسی رشتۂ درد کو ٹوٹتے دیکھنا عمر بھر کی شناسا محبت بھری دو چمک دار آنکھوں کو بجھتے ہوئے دیکھنا اور ہاتھوں میں تھامے ہوئے ہاتھ کی نبض کو ایک بے رنگ لمحے کے پاتال میں ڈوبتے دیکھنا کتنا سنگین ہے، کتنا دشوار ہے! اس کا اظہار لفظوں میں ممکن نہیں ہے مزید پڑھیں