اردو کے گم شدہ الفاظ

کم لوگ ہیں جو ان گمشدہ الفاظ کو جانتے ہوں گے دل چاہا نئی نسل کو ان سے روشناس کرایا جائے رکابی پلیٹ کو کہتے تھے سینی گول بڑی پلیٹ یا پلیٹر کو کہتے تھے سلفچی یا چلمچی خوبصورت سا پیتل کا ایک برتن جس میں مہمانوں کے ہاتھ کھانے سے پہلے دھلوائے جاتے تھے۔ مزید پڑھیں

اردو کے ادیب مستنصر حسین تارڑ نے پاکستان کے اعلیٰ ترین ادبی ایوارڈ سے انکار کر دیا۔

ملک کے نامور ادیب اور اردو ناولوں کے دیوؤں میں سے ایک نے بھی کچھ روز قبل اسلام آباد میں پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز (PAL) کی جانب سے اعلان کردہ کمال فن ایوارڈ کو متنازعہ اور داغدار قرار دیتے ہوئے اسے قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ سرائیکی شاعر ڈاکٹر آشو لال نے اعلان مزید پڑھیں

ادب اور صحافت میں کیا فرق ہے؟*ابونثر

پچھلے دنوں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد سے ایک سوال آیا: ’’ادب اور صحافت میں کیا فرق ہے؟‘‘ جی میں تو آئی کہ بس اس مختصر جواب کو فرق، افتراق اور تفرقہ سب کا فُرقان بنادیا جائے کہ ’’وہی فرق ہے جو جناب مشتاق احمد یوسفی کی تحریر اور جناب کامران خان کی تقریر مزید پڑھیں

زبر زیر پیش

*تمام دوست نوٹ فرما لیں* درج ذیل الفاظ کا آغاز زیر(-) سے ہوتا ہے ۔ کِرایہ ۔۔۔۔۔ نِچوڑ ۔۔۔۔۔ نِڈر ۔۔۔۔۔ صِحاح ۔۔۔۔۔ عِطر ۔۔۔۔۔ وِزارت ۔۔۔۔۔ ذِھانت ۔۔۔۔۔ رِفعت ۔۔۔۔۔ زِراعت ۔۔۔۔۔ اِمارت ۔۔۔۔۔ دِلاسا ۔۔۔۔۔ فرِار۔۔۔۔۔ نِقاب ۔۔۔۔۔ مِٹی (مَٹی) ۔۔۔۔۔ سِفارش ۔۔۔۔۔ اِکسیر۔۔۔۔۔ عِرق النساء ۔۔۔۔۔ نِوالہ ۔۔۔۔۔ عِظام (جمع ،عظیم و مزید پڑھیں

اب مشاعرے یوں ہونے لگے- تحریر: مہتاب قدر، جدہ، سعودی عرب

*مشاعرے جو کبھی تہذیب گاہ ہوا کرتے تھے وقت اور حالات کے ساتھ اپنی اصل ہیئت کھوتے جارہے ہیں۔ عالمی مشاعروں کا ایسا رواج بڑھا کے اب ہندوستان و پاکستان کے علاوہ یورپ امریکہ اور خلیجی ملکوں میں عالمی مشاعرے اور آے دن ایوارڈز کی تقسیم ہمارے آج کے شعراٗ کی ہمت افزائی کے علاوہ مزید پڑھیں

جب افغانستان میں اردو غالب زبان تھی۔

یہ عام علم ہے کہ فارسی نے اردو کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے، لیکن افغانستان کے معاملے میں، اردو نے فارسی اور پشتو دونوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ 1930 کی دہائی میں افغانستان میں اردو سے زیادہ کوئی غیر ملکی زبان غالب نہیں تھی۔ افغانستان کی تاریخ میں کبھی بھی اردو کا کابل مزید پڑھیں

اردو مرکبات کے بارے میں

*کئی سال پہلے اردو زبان کے ماہرین مل بیٹھے تھے، اور انہوں نے اتفاق رائے سے بعض مرکبات کے بارے میں طے کیا تھا کہ انہیں اکٹھا نہیں، الگ الگ لکھنا چاہئیے۔* *مثلاً: خوبصورت کو “خوب صورت” آجکل کو “آج کل” قلمکار کو “قلم کار” وغیرہ وغیرہ۔* *لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یہ مزید پڑھیں

اردو والے ہی اردو رسم الخط کے گرتے گراف کے ذمہ دار….ضمیر درویش

ہر بڑی زبان کا دل بھی بڑا ہوتا ہے اور وہ بلا تکلف دوسری زبانوں کے الفاظ قبول کر تی رہتی ہے۔ اردو بھی اپنے دامن میں عربی، فارسی، ترکی اور ہندی کے بےشمار لفظوں کا خزانہ لئے ہوے ہے۔ اور یہ عمل فطری طور پر جاری ہے۔ اس سلسلے میں انگریزی کا جواب نہیں مزید پڑھیں

خبر لیجے زباں بگڑی!

تحریر : ڈاکٹر تحسین فراقی کسی ظریف نے برسوں پہلے کہا تھا کہ اگر یوپی والے اپنی صحت کی بھی اتنی ہی فکر کرتے جتنی صحتِ زبان کی اور اہلِ پاکستان (خصوصاً اہلِ پنجاب) اپنی صحتِ زبان کی بھی اتنی ہی فکر کرتے جتنی اپنی صحت کی کرتے ہیں تو دونو کا بھلا ہوتا۔ یوپی مزید پڑھیں

نظم اردو کی آپ بیتی ڈاکٹر رضیہ صدیقی بصیر۔

میں اک مظلوم اردو ہوں مرا دل پانی پانی ہے زمانے نے ، مجھے مارا ، بڑی غمگیں کہانی ہے بلندی اور پستی کے تھپیڑے کھاے ہیں میں نے زمانے میں ، کئ اک نام ویسے پاے ہیں میں نے کبھی میں ہندوی بھی تھی مرا تھا نام لشکر بھی مجھے اب اردو کہتے ہیں’ مزید پڑھیں