دل میں کسی کے راہ کئے جا رہا ہوں میں جگر مرادآبادی

دل میں کسی کے راہ کئے جا رہا ہوں میں کتنا حسیں گناہ کئے جا رہا ہوں میں دنیائے دل تباہ کئے جا رہا ہوں میں صرف نگاہ و آہ کئے جا رہا ہوں میں فرد عمل سیاہ کئے جا رہا ہوں میں رحمت کو بے پناہ کئے جا رہا ہوں میں ایسی بھی اک مزید پڑھیں

وہ ادائے دلبری ہو کہ نوائے عاشقانہ جگر مرادآبادی

وہ ادائے دلبری ہو کہ نوائے عاشقانہ جو دلوں کو فتح کر لے، وہی فاتحِ زمانہ یہ ترا جمالِ کامل، یہ شباب کا زمانہ دلِ دشمناں سلامت، دلِ دوستاں نشانہ کبھی حسن کی طبیعت نہ بدل سکا زمانہ وہی نازِ بے نیازی، وہی شانِ خُسروانہ میں ہوں اس مقام پر اب کہ فراق و وصل مزید پڑھیں