میر کی والدہ کا شعر

*۔۔میر کے سرہانے۔۔*

*اُستاد نے کلاس میں ایک لڑکے سے پوچھا: بتاؤ یہ شعر کس کا ہے؟*
*سر ہانے میر کے آہستہ بولو*
*ابھی ٹک روتے روتے سو گیا ہے*

*لڑکا: سر یہ شعر میر تقی میر کی والدہ کا ہے۔*

*کیا؟ استاد نے چونک کر اس کی طرف دیکھا۔*

*جی سر یہ اُس وقت کی بات ہے جب میر تقی میر سکول میں پڑھتے تھے ایک دن ہوم ورک نہ کرنے کی وجہ سے استاد نے ان کی بہت پٹائی کی جس پر وہ روتے روتے گھر آئے اور سو گئے جس پر ان کی والدہ نے یہ شعر کہا:*
*سرہانے میر کے آہستہ بولو*
*ابھی ٹک روتے روتے سو گیا ہے*

*(منقول)*