جنّات سےحفاظت

1:- جس دروازہ کو بسم اللہ کہہ کر بند کیا گیا ہو اس کو جنات نہیں کھول سکتے:
حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : دروازے بند کرو اور بند کرتے وقت اللہ کا نام لو۔ شیطان ایسا دروازہ نہیں کھول سکتا جو اللہ کے نام پر بند کردیا گیا ہو۔
ابوداود، مسند احمد

2:- بیت الخلاء میں داخل ہونے سے قبل دعا پڑھنے سے جنات سے حفاظت ہوتی ہے:
حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ یہ قضائے حاجت کی جگہیں (بیت الخلاء) ایسی ہیں جن میں شیاطین حاضر ہوتے ہیں۔ پس تم میں سے کوئی شخص قضائے حاجت کی جگہ (بیت الخلاء) داخل ہونے لگے تو یہ پڑھ لے: اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَاءِث۔
ابوداودومسند احمد

3:- جمائی کے وقت منہ پر ہاتھ رکھنے سے جنات سے حفاظت ہوتی ہے:
حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ چھینک کو پسند کرتا ہے اور جمائی کو ناپسند کرتا ہے۔
تم میں سے جو کوئی چھینک کر الحمد للہ کہے تو سننے والے پر حق ہے یوں کہے ’’یرحمک اللہ‘‘ اللہ تعالیٰ تم پر رحم فرمائے۔
جمائی شیطان کی طرف سے ہے، تم میں سے جب کوئی جمائی لے تو حتی الامکان اسے روکے کیونکہ تم میں کوئی (جمائی کے وقت منہ کھول کر) کہتا ہے ’’ہا‘‘ تو اس سے شیطان خوش ہوتا ہے۔
جب تم میں سے کوئی جمائی لے تو اپنا ہاتھ منہ پر رکھ لیا کرے کیونکہ شیطان جمائی کے ساتھ اندر گھس جاتا ہے۔

4:- تعوذ پڑھنے سے جنات سے حفاظت ہوتی ہے:
حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص روزانہ دس مرتبہ’’ اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّيطَانِ الرَّجِيم‘‘ پڑھ لیا کرے، اللہ تعالیٰ اس پر ایک فرشتہ مقرر فرمادیتا ہے، جو شیطان سے اس کی حفاظت کرتا ہے۔
مجمع الزوائد ومنبع الفوائد ۔ کتاب الاذکار

5:- سورۃالبقرہ پڑھنے سے جنات سے حفاظت ہوتی ہے:
حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اپنے گھروں کو قبریں نہ بناؤ، جس گھر میں سورۃالبقرہ پڑھی جاتی ہے وہاں شیطان داخل نہیں ہوتا ہے۔
ترمذی

6:- آيۃ الکرسی پڑھنے سے جنات سے حفاظت ہوتی ہے:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رمضان میں وصول کی گئی زکاۃ کے مال پر پہرا دے رہا تھا، ایک آنے والا آیا اور سمیٹ سمیٹ کر اپنی چادر میں جمع کرنے لگا۔ حضرت ابوہریرہؓ نے اس کو ایسا کرنے سے بار بار منع فرمایا۔ اس آنے والے نے کہا کہ مجھے یہ کرنے دو، میں تجھے ایسے کلمات سکھاؤں گا کہ اگر تو رات کو بستر میں جاکر ان کو پڑھ لے گا تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے تجھ پر محافظ مقرر ہوگا اور صبح تک شیطان تیرے قریب بھی نہ آسکے گا اور وہ آیت الکرسی ہے۔
جب حضرت ابوہریرہؓ نے حضور اکرم ﷺ کو یہ واقعہ سنایا تو آپ ﷺنے فرمایاکہ اس نے سچ کہا مگر وہ خود جھوٹا ہے اور وہ شیطان ہے۔
(بخاری)
اسی طرح کا واقعہ حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ اور حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کا بھی احادیث کی کتابوں میں مذکور ہے۔ غرض آیت الکرسی کے ذریعہ جنات وشیاطین سے حفاظت کے متعدد واقعات صحابہ کے درمیان پیش آئے۔

7:- معوذتین (سورالفلق اور سورۃ الناس) کے پڑھنے سے جنات سے حفاظت ہوتی ہے:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہر رات جب بستر پر آرام کے لئے لیٹتے تو اپنی دونوں ہتھیلیوں کو ایک ساتھ کرکے ’’قل ہو اللہ احد‘‘، ’’قل اعوذ برب الفلق‘‘ اور ’’قل اعوذ برب الناس‘‘ پڑھ کر ان پر پھونکتے تھے اور پھر دونوں ہتھیلیوں کو جہاں تک ممکن ہوتا اپنے جسم پر پھیرتے تھے۔ سر ، چہرہ اور جسم کے آگے کے حصہ سے شروع کرتے۔ یہ عمل آپ تین مرتبہ کرتے تھے۔
(بخاری ۔ باب فضل المُعَوذات)
حضرت عبد اللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک رات میں بارش اور سخت اندھیرا تھا، ہم رسول اللہ ﷺ کو تلاش کرنے کے لئے نکلے، جب آپﷺ کو پالیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ کہو، میں نے عرض کیا کہ کیا کہوں، آپ ﷺ نے فرمایا، قل ہو اللہ احد اور معوذتین پڑھو جب صبح اور شام ہو، تین مرتبہ یہ پڑھنا تمہارے لئے ہر تکلیف سے امان ہوگا۔
(ابوداود، ترمذی، نسائی)
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں حکم کیا کہ ہر نماز کے بعد معوذتین پڑھا کرو۔ یعنی ’’قل اعوذ بربِّ الفلق‘‘ اور’’ قل اعوذ بربِّ الناس‘‘۔
(صحیح مسلم ۔ باب فضل قراء ۃ المعوذتین)
بعض احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سورۃ اخلاص بھی معوذات میں شامل ہے ۔_

اپنا تبصرہ بھیجیں