گوگل تحریر محمد اظہر حفیظ

آپ کو کوئی بھی معلومات چاہیے ہو ں تو آپ گوگل پر سوال لکھتے ہیں اور جواب حیران کن طور پر سامنے آجاتا ہے ۔ 4 ستمبر 1998 کو گوگل دنیا کے سامنے بہترین سلوشن کے طور پر آیا۔ موسم، فاصلے ، زبانیں، جغرافیہ، ہسٹری، فزکس ، سائنس، کیمسٹری، میڈیکل، انجینئرنگ ، فوٹوگرافی ، ڈیزائن، فائن آرٹ، گاڑیاں، بائیک، سائیکل، سفری جہاز، بحری جہاز، جنگی جہاز ، کھیل اور کھیل کے میدان جو سوچو سب کی معلومات موجود ہیں۔ کیا ہو رہا ہے کیا ہونے والا ہے سب کچھ گوگل پر موجود ہے ۔
گوگل نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا دنیا میں کوئی ایسا سسٹم بھی موجود ہے ، جو گوگل سے بھی زیادہ جانتا ہوگا مزیدار بات یہ ہے یہ سسٹم 5 اکتوبر 1952 کو وجود میں آیا۔ اس سسٹم کی دوسری مثال نہیں ملتی، آپ کسی بھی شعبہ کے بارے میں بات کرلیں اس سسٹم سے زیادہ کوئی نہیں جانتا۔ یہ مغربی ممالک کو ان کے باسیوں سے زیادہ جانتا ہے، یہ روس،کی سابقہ ریاستوں کو دنیا میں سب سے زیادہ جانتا ہے، کرکٹ اس سے بہتر کوئی نہیں جانتا، دنیا کی سب سے زیادہ ورزشیں جانتا ہے، دنیا کے سب نشوں کو سب سے بہتر جانتا ہے، اس سے زیادہ دین و دنیا کو کوئی نہیں جانتا، سیاست ، بزنس، تعلیم، اکنامکس ، سوشل میڈیا، الیکٹرانک میڈیا کون ہے جو اس سسٹم سے بہتر جانتا،ہو۔ یہ سسٹم کسی بھی ملک کو فلاحی ریاست بنانے کی سب سے بہتر صلاحیت رکھتا ہے۔
گوگل کو چاہیے یا تو اپنے آپ کو اپ گریڈ کرے یا پھر پاکستانی نژاد یہ سافٹ وئیر بھی پاکستان سے خرید لے۔
پھر ہی ممکن ہے کہ گوگل دنیا کا نمبر ون سرچ انجن بن سکے۔
ورنہ جو سرچ انجن پاکستان کے پاس ہے شاید ہی کسی اور ملک کے پاس ہو ۔
جب پتہ چلا کہ گوگل کا یوٹیوب بھی ہے جوویڈیوز کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے تو اس سے پہلے سے ہمارا سسٹم آڈیو اور ویڈیو کے بزنس،میں ہے۔ کئی ویڈیو تو مکمل طور پر اپنے ہی ہیں۔ جب بات چلی ڈارک ویب کی تو ہمارا سسٹم اس میں بھی پیچھے نہی رہا فورا ہی ڈارک ویب کی سہولت بھی سامنے لے آیا۔ مجھے مکمل علم تو نہیں پر ہمارے پاکستانی گوگل کا دعوی ہے کہ اسکو سب پتہ ہے اور سب سے بہتر پتہ ہے ۔
گوگل کو گوگل میپ بنانا پڑا جو راستے اور یوٹرن کا بتاتا ہے اور ہمارا ایک ہی سافٹ ویئر یہ سب کام کرتا ہے جہاں چاہے یوٹرن لے لیتا ہے ۔ کبھی بھی اپنی انفارمیشن پر مکر جاتا ہے کہ ایسا تو میں نے بتایا ہی نہیں اس سافٹ وئیر کے کچھ امدادی سافٹ وئیر بھی ہیں جو اس کی معلومات کی بغیر پوچھے تصح اور تشریح کرتے رہتے ہیں کہ اصل میں سافٹ وئیر نے آپ کو کہا کیا ہے آپ کے سوال کا جواب دیا کیا ہے ۔ گوگل جزبات سے عاری سافٹ ویئر ہے اور ہمارا سافٹ ویئر عاشق مزاج بھی ہے ، جب چاہے جہاں چاہے اظہار محبت بھی کردیتا ہے جنس کی بھی کوئی قید نہیں ہے۔ بھلا ایسا سب کو محبت میں برابر سمجھنے والا کوئی اور سافٹ ویئر یا ہارڈ ویئر اگر آپ کے پاس ہے تو ضرور بتائیں۔
اپنے پورٹ فولیو کی کچھ تصاویر اور ویڈیوز ہمارا گوگل خود بنواتا ہے باقی ادارے بنا لیتے ہیں تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔ کیونکہ سافٹ ویئر یوٹرن کا عادی ہے اس لیے ریکارڈ رکھنا ضروری ہے۔ تمام نیک کاموں اور نمازوں کی تصاویر سافٹ ہمیشہ خود بنواتا ہے اور برے کاموں اور گناہوں کا حساب رکھنے کیلئے ادارے ہیں۔ اب ایک سروے کیا جانا چاہیے کہ امریکی گوگل زیادہ پاپولر ہے یا پاکستانی گوگل۔
شاید ہی امریکی گوگل نے اپنے آپ کو اتنا ایڈورٹائز کیا ہو جتنا پاکستانی گوگل کرتا ہے روزانہ وضاحتی بیان اور اپنی تعریف ۔
میں میں اور میں بس میں ایک واری فر میں۔
مجھے تو کبھی کبھی لگتا ہے ہمارا گوگل بھی شاید امریکی گوگل ہی ہے ہر امریکی گوگل کہتا ہے absolutely not۔
آپ فیصلہ کریں کونسا گوگل بہتر اور سچا ہے۔