مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ پرندوں کو دیکھنے، سننے سے 8 گھنٹے تک صحت بہتر ہوتی ہے۔

ریسرچ ٹیم کو امید ہے کہ ان کے نتائج لوگوں کو صحت مند ماحول کی اہمیت کو سمجھنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

کنگز کالج لندن کے محققین نے پایا ہے کہ پرندوں کی چہچہاہٹ کو سننا اور انہیں دیکھنا موڈ کو بہتر بناتا ہے اور لوگوں کو آٹھ گھنٹے تک بہتر محسوس کرتا ہے۔

ماہرین نے اپنی تحقیق میں اربن مائنڈ نامی ایپ کا استعمال کیا۔ شرکاء سے دن میں تین بار پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے پرندوں کو دیکھا یا سنا۔ اس کے بعد، جواب دہندگان کو سوالنامے کے ذریعے اپنی ذہنی صحت کی اطلاع دینی تھی۔

کالج کے انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری، سائیکالوجی اور نیورو سائنس کے ریسرچ اسسٹنٹ ریان حمود نے کہا، “فطرت کے ارد گرد رہنے کے دماغی صحت کے فوائد کے بارے میں بڑھتے ہوئے شواہد موجود ہیں۔”

حمود نے مزید کہا کہ دماغی صحت پر پرندوں کے مثبت اثرات پر بہت کم تحقیق کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے مطالعے سے پہلی بار ثابت ہوا ہے کہ پرندوں کو سننے اور مثبت موڈ کے درمیان تعلق ہے۔ ٹیم کو امید ہے کہ ان کی تحقیق سے لوگوں کو انسانی دماغی صحت کے لیے ماحول اور حیاتیاتی تنوع کی اہمیت کو سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

سائنسی رپورٹس میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں 1200 سے زائد افراد نے حصہ لیا۔ اس تحقیق میں موبائل ایپ کے ذریعے 26,800 سے زیادہ جائزے مکمل کیے گئے۔ جواب دہندگان کا تعلق بنیادی طور پر امریکہ، برطانیہ اور یورپ کے کچھ حصوں سے تھا۔

ٹیم نے افسردہ افراد کی ذہنی صحت پر پرندوں کی زندگی کے مثبت اثرات کو مزید دریافت کیا۔ انہوں نے محسوس کیا کہ پرندوں کو دیکھنے یا سننے سے ان لوگوں کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے جو ڈپریشن میں مبتلا تھے۔

“ماحولیاتی نظام کے فوائد کو سائنسی طور پر ثابت کرنا مشکل ہو سکتا ہے،” سینئر مصنف اینڈریا میچیلی نے نوٹ کیا۔حوالہ