ہیں آباد لاکھوں جہاں میرے دل میں منیرؔ نیازی

ہیں آباد لاکھوں جہاں میرے دل میں کبھی آؤ دامن کشاں میرے دل میں اترتی ہے دھیرے سے راتوں کی چپ میں ترے روپ کی کہکشاں میرے دل میں ابھرتی ہیں راہوں سے کرنوں کی لہریں سسکتی ہیں پرچھائیاں میرے دل میں وہی نور کی بارشیں کاخ و کو پر وہی جھٹپٹے کا سماں میرے مزید پڑھیں