دبئی میں مادام تساؤ میں بینظیر بھٹو کا مومی مجسمہ نصب

بلاول کہتے ہیں، ’’وہ جمہوریت، آزادی اور دنیا بھر کی خواتین کے لیے مساوی حقوق کی علامت ہیں۔‘‘

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی مقتول چیئرپرسن اور پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے مومی مجسمے کی اتوار کو دبئی کے مادام تساؤ میں نقاب کشائی کی گئی۔

بے نظیر پہلی خاتون تھیں جو دو بار پاکستان کی وزیر اعظم منتخب ہوئیں۔ وہ 27 دسمبر 2007 کو، 2008 کے طے شدہ عام انتخابات سے دو ہفتے قبل، راولپنڈی میں اپنی پارٹی کے آخری جلسے کو چھوڑنے کے بعد بندوق اور بم حملے میں قتل کر دی گئیں، جس میں وہ حزب اختلاف کی ایک سرکردہ امیدوار تھیں۔ وہ مسلم دنیا کی پہلی خاتون منتخب وزیر اعظم بھی تھیں۔

سرکاری دورے پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں موجود وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی ویکس میوزیم میں اپنی مرحومہ والدہ کے مومی مجسمے کی نقاب کشائی کی تقریب میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ میں مادام تساؤ کا بہت شکر گزار ہوں کہ آج ہمیں یہاں پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعی ایک اعزاز اور اعزاز کی بات ہے کہ وہ دبئی میں مادام تساؤ میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے مجسمے کی نقاب کشائی کر رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے یہ مجسمہ پہلی بار لندن کے ویکس میوزیم میں دیکھا تھا۔ اپنی یادیں یاد کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ان کی والدہ نے تقریباً 10 سال دبئی میں گزارے تھے جب وہ جلاوطنی میں تھیں۔ بلاول نے مزید کہا کہ اس لیے ہمارا شہر اور ملک سے گہرا لگاؤ ہے۔

Benazir Bhutto’s wax figure installed at Madame Tussauds in Dubai

بلاول نے کہا کہ شکر گزار ہیں کہ ان کی والدہ کی یاد کو وہاں مومی مجسمے کی شکل میں عزت دی جا رہی ہے۔

“وہ پاکستان کے پرامن، خوشحال اور ترقی پسند چہرے میں جمہوریت، آزادی اور دنیا بھر کی خواتین کے مساوی حقوق کی علامت ہیں۔

انہوں نے اپنی مقتول والدہ کی مومی شکل بنانے پر میوزیم کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔