بلوچستان میں گزشتہ سال ٹی بی کے 11,656 کیسز رپورٹ ہوئے۔

ٹی بی کے مریضوں کو مفت علاج اور ادویات فراہم کی گئیں۔

کوئٹہ: تپ دق (ٹی بی) کنٹرول پروگرام کے صوبائی مینیجر ڈاکٹر آصف انور شاہوانی نے جمعہ کے روز کہا کہ بلوچستان میں گزشتہ سال ٹی بی کے 11,656 سے زائد مریضوں کی تشخیص ہوئی اور انہیں مفت علاج اور ادویات فراہم کی گئیں۔

“لوگوں میں بیداری پیدا کر کے ٹی بی کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔ مزید یہ کہ صوبے میں ٹی بی کے مریضوں کی ایچ آئی وی اسکریننگ بھی ضروری ہے۔

ڈاکٹر آصف نے کہا کہ طبی عملے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے تربیتی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام کے تحت ٹی بی اور ایچ آئی وی سے متعلق دو روزہ بنیادی تربیت کے شرکاء کے سہ ماہی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تربیت میں ڈاکٹرز، اسکرینرز، کونسلرز اور لیب ٹیکنیشنز نے حصہ لیا۔ پراجیکٹ منیجر ڈاکٹر عرفان احمد رئیسانی نے طبی عملے کو تربیت فراہم کی۔

ڈاکٹر آصف نے کہا کہ ٹی بی کے مریضوں کی تشخیص اور انہیں مفت علاج کی فراہمی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ڈاکٹر آصف شاہوانی نے کہا کہ ٹی بی کی تشخیص میں لیب سپروائزرز کا کردار بہت اہم ہے۔حوالہ