بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے کام آنے والوں کے نام

بے سہاروں کا سہارا بننے والوں کو سلام
آپ کی جرات کے سارے ہی حوالوں کو سلام

جو بھی میدانِ عمل میں رات دن مصروف ہے
ہاتھ کےزخموں کواورپاؤں کےچھالوں کو سلام

فرقہ و مذہب نہ دیکھا، ذات نہ رنگ و نسب
مختلف سوچوں کے حامل، ہم خیالوں کو سلام

آپ ہیں مردِ مجاہد آپ اصلی شیر ہیں
دور والوں پاس والوں قرب والوں کو سلام

آپ پر قربان سارے پیرومرشد، حکمراں
آپ کی دیدہ دلیری بکھرے بالوں کو سلام

جس نےمیرے شہرکےلوگوں کودی دل میں جگہ
سارے تبدیلی پسندوں سب جیالوں کو سلام

ایک شاعر بے نوا اشرف نے شعروں میں کیا
شہر کی تاریخ کی ساری مثالوں کو سلام

اشرف علی اشرف
سندھ پاکستان