بھارت سے رہا ہونے والے پاکستانی قیدی واہگہ بارڈر کے راستے واپس پہنچ گئے۔

پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں سے ایک بزرگ 8 سال بعد وہیل چیئر پر وطن پہنچ گئے۔

لاہور: بھارتی جیلوں میں قید ماہی گیروں سمیت پاکستانی شہریوں کو سزائیں پوری کرنے کے بعد اٹاری واہگہ بارڈر کے ذریعے وطن واپس بھیج دیا گیا۔

نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے ایک بیان میں کہا، ” جمعرات کو دفتر خارجہ کے ساتھ ساتھ ہندوستانی فریق کے ساتھ قریبی ہم آہنگی میں، 12 پاکستانی شہریوں، بشمول 6 ماہی گیروں کو، جو ہندوستان میں قید تھے، کو آج اٹاری-واہگہ بارڈر کے ذریعے وطن واپس لایا گیا۔”

پاکستان میں اپنے خاندانوں کے ساتھ دوبارہ ملنے والوں میں 80 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہری محمد نذیر ولد فتح دین بھی شامل ہیں جو وہیل چیئر پر ملک میں داخل ہوئے۔

لاہور کے رہائشی محمد نذیر کو آٹھ سال بعد بھارتی جیل سے رہا کر دیا گیا۔ اسے بھارتی حکام نے 2014 میں گرفتار کیا تھا۔

بزرگ شخص نے رہائی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششوں سے وہ طویل عرصے بعد اپنے خاندان سے دوبارہ مل سکیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ “پاکستان ہائی کمیشن ان تمام پاکستانی قیدیوں کی جلد وطن واپسی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا جو ہندوستان میں اپنی سزائیں پوری کر چکے ہیں۔”

شہریوں کو قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے گا جبکہ ماہی گیروں کو ایدھی فاؤنڈیشن کے ذریعے کراچی بھیجا جائے گا۔

گزشتہ ماہ پاکستان نے بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا تھا اور انہیں واہگہ بارڈر کراسنگ کے ذریعے ان کے وطن واپس بھیج دیا تھا۔

دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا، “حکومت پاکستان نے 20 ہندوستانی قیدیوں [ماہی گیروں] کو رہا کر دیا ہے جنہیں 24 جنوری کو واہگہ بارڈر کے راستے ہندوستان واپس لایا گیا تھا”۔

ماہی گیروں کو غیر قانونی طور پر پاکستانی سمندری حدود میں داخل ہونے اور بغیر اجازت مچھلیاں پکڑنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ کراچی کی لانڈھی جیل میں تھے لیکن حکومت نے انہیں انسانی بنیادوں پر رہا کیا۔ حوالہ