اس شہر میں ایسی بھی قیامت نہ ہوئی تھی شاعر: محسن نقوی

اس شہر میں ایسی بھی قیامت نہ ہوئی تھی تنہا تھے مگر خود سے تو وحشت نہ ہوئی تھی یہ دن ہیں کہ یاروں کا بھروسا بھی نہیں ہے وہ دن تھے کہ دشمن سے بھی نفرت نہ ہوئی تھی اب سانس کا احساس بھی اک بارِ گراں ہے خود اپنے خلاف ایسی بغاوت نہ مزید پڑھیں

دسمبر مجھے راس آتا نہیں شاعر: محسن نقوی

(۱۹۹۵ء کی آخری نظم) کئی سال گزرے کئی سال بیتے … شب و روز کی گردشوں کا تسلسل دل و جاں میں سانسوں کی پَرتیں اُلٹتے ہوئے زلزلوں کی طرح ہانپتا ہے! چٹختے ہوئے خواب آنکھوں کی نازک رَگیں چھیلتے ہیں مگر میں ہر اِک سال کی گود میں جاگتی صبح کو بے کراں چاہتوں مزید پڑھیں

جنون شوق کی گہرائیوں سے ڈرتا رہا مُحسن نقوی

جنون شوق کی گہرائیوں سے ڈرتا رہا میں اپنی ذات کی سچائیوں سے ڈرتا رہا محبتوں سے شناسا ہوا میں جس دن سے پھر اس کے بعد شناسائیوں سے ڈرتا رہا وہ چاہتا تھا کہ تنہا ملوں، تو بات کرے میں کیا کروں میں تنہائیوں سے ڈرتا رہا میں ریگزار تھا، مجھ میں بسے تھے مزید پڑھیں

یہ دل یہ پاگل دل مرا کیوں بجھ گیا آوارگی محسن نقوی

یہ دل یہ پاگل دل مرا کیوں بجھ گیا آوارگی اس دشت میں اک شہر تھا وہ کیا ہوا آوارگی کل شب مجھے بے شکل کی آواز نے چونکا دیا میں نے کہا تو کون ہے اس نے کہا آوارگی لوگو بھلا اس شہر میں کیسے جئیں گے ہم جہاں ہو جرم تنہا سوچنا لیکن مزید پڑھیں

محسن نقوی پیدائش 5 مئی

محسن نقوی اردو کے مشہور شاعر تھے۔ ان کا مکمل نام سید غلام عباس تھا۔ لفظ محسن اُن کا تخلص تھا اور لفظ نقوی کو وہ تخلص کے ساتھ استعمال کرتے تھے۔ لہذا بحیثیت ایک شاعر انہوں نے اپنے نام کو محسن نقوی میں تبدیل کر لیا اور اِسی نام سے مشہور ہو گئے۔ محسن مزید پڑھیں

ملے ہیں بعد مدت کے بلا کے سرد ہیں لہجے شاعر: محسن نقوی

ملے ہیں بعد مدت کے بلا کے سرد ہیں لہجے کہ جلنا بھی نہیں ممکن، پگھلنا بھی نہیں ممکن تعلق ٹوٹ جانے سے امیدیں ٹوٹ جاتی ہیں دلوں میں حسرتیں لے کر بہلنا بھی نہیں ممکن اسے اتنا نہ سوچا کر تِری عادت ہی نہ بن جائے پھر ایسی عادتیں محسؔن بدلنا بھی نہیں ممکن مزید پڑھیں

غزل محسن نقوی

اشک آنکھوں میں چھپاتے ہوئے تھک جاتا ہوں بوجھ پانی کا اُٹھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں پاؤں رکھتے ہیں جو مجھ پر انہیں احساس نہیں میں نشانات مٹاتے ہوئے تھک جاتا ہوں برف ایسی کہ پگھلتی نہیں پانی بن کر پیاس ایسی کہ بجھاتے ہوئے تھک جاتا ہوں اچھی لگتی نہیں اس درجہ شناسائی ہاتھ مزید پڑھیں

::خدشہ:: محسن نقوی

یہ تیری جھیل سی آنکھوں میں رتجگوں کے بھنور یہ تیرے پھول سے چہرے پہ چاندنی کی پھوار یہ تیرے لب یہ دیارِ یمن کی سرخ عقیق یہ آئینے سی جبیں ، سجدہ گاہِ لیل و نہار یہ بے نیاز گھنے جنگلوں سے بال ترے یہ پھولتی ہوئی سرسوں کا رنگ گالوں پر یہ دھڑکنوں مزید پڑھیں