کسی دوا کو ،کسی دعا کو، شفا بنا دے-اظہر نیاز


کسی دوا کو ،کسی دعا کو، شفا بنا دے
رحیم تو ہے خطا کو میری عطا بنا دے
جو تیری حمدو ثنا کے لائق وہ لفظ دے دے
تو میرے ہاتھو ں کو ربِ کعبہ دعا بنا دے
یہ تتلیوں اور پھول ،رنگوں کی شاعری کو
مرے خدایا تو حمد کر دے ،ثنا بنادے
اے مالکِ آب آنسوؤں کو قبول کر لے
اے مالکِ خاک کوئی مٹی دوا بنا دے
یہ زندگی تو نے مجھ کو دی ہے یہ ہے امانت
توخاک ذرّے کو کوہ کر دے ہوا بنا دے
یہ سارے بادل یہ سب ہوائیں ہیں تیرے دم سے
تو حبس کردے ،گھٹن بنادے، صبا بنا دے
ہے ذکر تیرا زبان پر صبح وشام جاری
تو نام اپنے کو میری دھڑکن صدا بنا دے
ہو تیری خواہش ہی میری خواہش اے میرے آقا
تو اپنی خواہش کو میری خواہش ، خدا بنا دے

اظہر نیاز