صغیر ملال پیدائیش 15 فروری

صغیر ملال (پیدائش: 15 فروری، 1951ء – وفات: 26 جنوری، 1992ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور شاعر، افسانہ نگار، ناول نگار اور مترجم تھے۔
حالات زندگی و ادبی خدمات
صغیر ملال 15 فروری، 1951ء میں راولپنڈی کے قریب ایک گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے بہت مختصر وقت میں بھرپور ادبی زندگی گزاری۔ ان سے ادبی حلقوں کو بہت سی توقعات وابستہ تھیں جو ان کی ناوقت موت کی وجہ سے ادھوری رہ گئیں۔ ان کے افسانوی مجموعوں انگلیوں پر گنتی کا زمانہ، بے کار آمد، ناول آفرینش اور نابود، شعری مجموعہ اختلاف اور تراجم میں بیسویں صدی کے شاہکار افسانے کے نام سے اشاعت پزیر ہو چکے ہیں۔

تصانیف
اختلاف (شاعری، 1981ء)
بے کار آمد (افسانے، 1989ء)
نابود (ناول)
آفرنیش (ناول، 1985ء)
انگلیوں پر گنتی کا زمانہ (افسانے)
بیسویں صدی کے شاہکار افسانے (تراجم)
غزل
کسی انسان کو اپنا نہیں رہنے دیتے
شہر ایسے ہیں کہ تنہا نہیں رہنے دیتے
ان سے بچنا کہ بچھاتے ہیں پناہیں پہلے
پھر یہی لوگ کہیں کا نہیں رہنے دیتے
پہلے دیتے ہیں دلاسہ کہ بہت کچھ ہے یہاں
اور پھر ہاتھ میں کاسہ نہیں رہنے دیتے
دائرے چند ہیں گردش میں ازل سے جو یہاں
کوئی بھی چیز ہمیشہ نہیں رہنے دیتے
زندگی پیاری ہے لوگوں کو اگر اتنی ملال
کیوں مسیحاؤں کو زندہ نہیں رہنے دیتے
————-
غزل
کسی انسان کو اپنا نہیں رہنے دیتے
شہر ایسے ہیں کہ تنہا نہیں رہنے دیتے
ان سے بچنا کہ بچھاتے ہیں پناہیں پہلے
پھر یہی لوگ کہیں کا نہیں رہنے دیتے
پہلے دیتے ہیں دلاسہ کہ بہت کچھ ہے یہاں
اور پھر ہاتھ میں کاسہ نہیں رہنے دیتے
دائرے چند ہیں گردش میں ازل سے جو یہاں
کوئی بھی چیز ہمیشہ نہیں رہنے دیتے
زندگی پیاری ہے لوگوں کو اگر اتنی ملال
کیوں مسیحاؤں کو زندہ نہیں رہنے دیتے

—–
صغیر ملال 26 فروری، 1992ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پاگئے۔