نیوزی لینڈ کیخلاف ورام اَپ میچ میں شکست؛ رضوان نے ’جواز‘ پیش کردیا

[ad_1]

کیویز کے خلاف میچ میں ناقص فیلڈنگ کا بھی اعتراف کرلیا (فوٹو: فائل)

کیویز کے خلاف میچ میں ناقص فیلڈنگ کا بھی اعتراف کرلیا (فوٹو: فائل)

نیوزی لینڈ کے خلاف وارم اَپ میچ میں ناقص کارکردگی پر محمد رضوان کا بیان سامنے آگیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف وارم اَپ میچ میں ناقص کارکردگی پر موقف پیش کررہے ہیں۔

وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ کیویز کے خلاف وارم اَپ میچ میں کئی تبدیلیاں کی تھیں جسکی وجہ سے مثبت نتائج سامنے نہیں آئے تاہم بینچ پر بیٹھے لڑکوں کو موقع دیا گیا تاکہ انکی کارکردگی کو جانچا جاسکے۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ؛ کیوی بیٹرز نے پاکستانی اسپنرز کی درگت بناڈالی

انہوں نے اعتراف کیا کہ نیوزی لینڈ کیخلاف میچ میں ہماری فیلڈنگ غیر معیاری تھی اور بالنگ کے شعبے میں شاہین شاہ آفریدی، افتخار احمد، شاداب خان 10، 10 اوورز نہیں تھے، جس سے فرق پڑا۔

مزید پڑھیں: بھارتی صحافی نے بھی پاکستان کی ناقص فیلڈنگ، بالنگ پر سوال اٹھادیا

قبل ازیں نامور بھارتی صحافی وکرانت گپتا نے بھی قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر سوال اُٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ایسی فیلڈنگ/کیچنگ اور اسپن اٹیک سے اچھی ٹیموں کے خلاف بڑے مقابلے میں جیت کیلئے بہت جدوجہد کرے گا۔

مزید پڑھیں: وارم اَپ میچ؛ سعود شکیل کے بلے پر اسپانسر نہ دیکھ کر مداح حیران

وکرانت گپتا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ ٹیم بھی کوئی بھی حریف دباؤ ڈالتا ہے تو دفاعی انداز میں چلے جاتے ہیں، پاکستان ابتدائی 10 اوورز میں نئی ​​گیند کے ساتھ اپنے فاسٹ بولرز پر انحصار کرنا پڑے گا، ورنہ وہ بیک فٹ پر چلے جائیں گے۔

واضح رہے کہ 345 رنز کے ہدف کے تعاقب میں قومی بالرز ایک بار پھر حریف ٹیم کے کھلاڑیوں کو پویلین بھیجنے میں ناکام رہے تھے جبکہ اسپن ڈیپارٹمنٹ بری طرح فلاپ نظر آیا، محمد نواز نے 7 اوورز میں 55، اسامہ میر نے 10 اوورز میں 68 جبکہ آغا سلمان نے 8 اوورز میں 60 رنز لٹائے تھے۔

مزید پڑھیں: وارم اَپ میچ؛ قومی ٹیم کے بالرز 345 کا دفاع بھی نہ کرسکے

مجموعی طور پر اسپنرز نے 25 اوورز میں 183 رنز دیکر محض 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دیکھائی تھی۔

دوسری جانب فاسٹ بولنگ کے شعبے میں بھی حارث رؤف اور محمد وسیم جونئیر کی خوب پٹھائی ہوئی جبکہ حسن علی نے ابتداء میں وکٹ لی تاہم کوئی بالر انکا ساتھ دینے میں ناکام رہا تھا۔



[ad_2]

Source link