امریکہ میں بوڑھوں میں خودکشیوں میں حیران کن اضافہ پر خطرے کی گھنٹی:رپورٹ

سی ڈی سی کی رپورٹ میں صرف ایک سال میں 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے بالغوں میں خودکشی کی اموات میں 8.1 فیصد کا چونکا دینے والا اضافہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ایک نئی رپورٹ نے ریاستہائے متحدہ میں بزرگ آبادی میں خودکشی کی اموات میں تشویشناک اضافے پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے کیونکہ 2022 میں 50,000 سے زائد عمر رسیدہ امریکیوں نے خودکشی کی۔

یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں صرف ایک سال کے دوران 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے بالغ افراد میں خودکشی کی شرح میں 8.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ماضی میں تعداد میں کمی آ رہی تھی، لیکن اس اچانک اضافے نے ماہرین کو بزرگوں کی ذہنی صحت کے بارے میں فکر مند کر دیا ہے۔

ڈاکٹر وویک مورتی، سرجن جنرل، نے اس مسئلے کو حل کرنے کی عجلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ “ذہنی صحت ہمارے وقت کی صحت عامہ اور سماجی چیلنج بن چکی ہے۔”

رپورٹ میں کم عمر گروپوں کے درمیان ایک متضاد رجحان کو بھی سامنے لایا گیا۔ اسی مدت کے دوران 10 سے 24 سال کی عمر کے افراد میں خودکشی کی شرح میں 8.4 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ تاہم، سی ڈی سی کے ایک مختلف مطالعہ نے مجموعی رجحان پر روشنی ڈالی، جو 2007 سے 2021 تک اس عمر کے گروپ میں خودکشی کی شرح میں 62 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔

نوعمروں بالخصوص لڑکیوں کی صورت حال خاصی پریشان کن ہے۔ سی ڈی سی کے ایک سروے نے دریافت کیا کہ امریکہ میں ہائی اسکول کی 3 میں سے تقریباً 1 لڑکیوں نے خودکشی کی کوشش کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا ہے، جس میں 57 فیصد نے اداسی یا ناامیدی کے مسلسل احساسات کی اطلاع دی ہے۔

صحت اور انسانی خدمات کے سکریٹری، زیویئر بیکرا نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “خودکشی کے نتیجے میں ایک جان بہت زیادہ ہے۔ اس کے باوجود، بہت سے لوگ اب بھی یقین رکھتے ہیں کہ مدد مانگنا کمزوری کی علامت ہے۔”

ماہرین اس اہم مسئلے سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات پر زور دے رہے ہیں۔ سی ڈی سی کی چیف میڈیکل آفیسر، ڈاکٹر ڈیبرا ہوری نے کہا، “خودکشیوں میں پریشان کن اضافے کے لیے ہمارے معاشرے میں زندگی کے حیران کن نقصان سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔”

رپورٹ میں ذہنی صحت کے بہتر وسائل اور مدد کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی ہے، نیز ان لوگوں تک پہنچنے اور مدد فراہم کرنے کی اجتماعی کوشش جو شاید جدوجہد کر رہے ہوں۔