منفرد مسجد زائرین کا ہجوم کھینچتی ہے۔

عمارت دو دہائیاں قبل مکمل طور پر روایتی مواد سے تعمیر کی گئی تھی۔

گجرات سے تقریباً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع مسجد پاک وِگہ شریف منفرد اور جدید طرزِ تعمیر، تاریخی اور مذہبی اہمیت اور اسلام سے عقیدت و محبت کی ایک مثال کے طور پر کھڑی ہے۔

مسجد کی تعمیر تقریباً 22 سال قبل کدھر شریف کے رہائشی ڈاکٹر حافظ محمد فرخ حفیظ نے شروع کی تھی۔ مذہب سے بے پناہ لگاؤ کی وجہ سے انہوں نے خود 2001 میں سنگ بنیاد رکھا۔

سفید سنگ مرمر سے مزین یہ مسجد چار کنال کے رقبے پر قائم کی گئی تھی۔ چونا، مٹی اور اینٹوں کے پاؤڈر کو ملا کر مسجد کی تعمیر میں مارٹر کے طور پر استعمال کیا گیا۔

فاؤنڈیشن میں موجود 4.5 ملین اینٹوں کو ایک محراب والے انداز میں جوڑا گیا تھا تاکہ زلزلوں اور گیس کے اخراج سے پیدا ہونے والی شگافوں سے تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

مسجد پاک وِگہ شریف اپنے منفرد طرزِ تعمیر، خطاطی اور سفید سنگ مرمر کے بیرونی حصے کی وجہ سے لازوال فن کی تصویر بن چکی ہے، جسے خطاطی سے بھی خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر بڑی تعداد میں لوگ مسجد میں آتے ہیں۔

مسجد کے نگراں صاحبزادہ احسن حفیظ نے بتایا کہ کاریگروں اور عقیدت مندوں نے مذہبی جوش اور فنکارانہ جوش میں تعمیر میں حصہ لیا۔ مسجد کی تعمیر میں نہ لوہے کی سلاخیں استعمال کی گئیں اور نہ ہی سیمنٹ۔ اس مسجد کی تعمیر پر اب تک تقریباً 19 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

مسجد سے ملحقہ احاطے میں، ایک مفت آئی کیمپ کا اہتمام کیا جاتا ہے اور زائرین اور نمازیوں کے لیے ہفتہ وار لنگر (مفت کھانا) کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

مسجد کے منتظم عبدالرحمن نے کہا کہ مسجد کی خوبصورتی ہر لحاظ سے مثالی ہے اور رات کو بھی اس کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔

حافظ محمد فرخ حفیظ کے انتقال کے بعد بھی مسجد کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کا کام اسی جذبے سے جاری ہے۔حوالہ