امریکہ فنی تعلیم کے لیے گرانٹ فراہم کرے گا۔

امریکی سفارت خانے کے پولیٹیکل اکنامک چیف اساتذہ، طلباء کو تربیت فراہم کرتے ہیں۔

امریکہ (یو ایس) نے خیبرپختونخواہ (کے پی) میں فنی تعلیم کو سپورٹ کرنے کے لیے گرانٹ اور ایک جامع پیکج کی پیشکش کی ہے۔

اس سلسلے میں صوبائی وزیر صنعت و تکنیکی تعلیم عدنان جلیل نے یہاں پشاور کے مقامی ہوٹل میں امریکی سفارت خانے کے پولیٹیکل اکنامک چیف نکولس کیٹساکیس سے ملاقات کی اور ان سے باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

امریکی سفارت کار نے K-P حکومت کو اساتذہ، طلباء کی تربیت کا ایک جامع پیکج پیش کیا۔ انہوں نے اس مقصد کے لیے گرانٹ کا ایک اچھا حصہ بھی پیش کیا۔

اس پیشکش کو بذات خود قبول کرتے ہوئے نگراں وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے کے فنی تعلیمی اداروں کو اپ گریڈ کرنے، اساتذہ کی تربیت اور نوجوان نسل کو جدید خطوط پر جدید ہنر سکھانے کے لیے ایک سوچا سمجھا اور جامع منصوبہ بنایا ہے، جس میں امریکی حکومت اور ڈونرز کا تعاون کے پی کے عوام کے لیے تحفہ تصور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے دونوں قوموں کے درمیان خیر سگالی کے جذبات کو بھی فروغ ملے گا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے میں نوجوانوں کو جدید تکنیکی تعلیم سے آراستہ کرنے کے پروگرام کے تحت فارغ التحصیل ہونے والے طلباء کو نیشنل حاصل کرنے سمیت مطلوبہ کاروباری ضروریات کو پورا کرنے کے بعد مزید کاریگروں کی خدمات حاصل کرنے کے ساتھ اپنی دکان یا ورکشاپ کھولنے کے قابل بنایا جائے گا۔ ٹیکس نمبر (NTN) تاکہ نوجوان بامعنی ہنر سیکھنے کے ساتھ ساتھ انہیں باعزت روزی کمانے اور بے روزگاری کے خاتمے میں مدد فراہم کر سکیں۔

عدنان جلیل نے کہا کہ GIZ، USAID اور بہت سے ممالک کے بین الاقوامی ڈونر اور امدادی ایجنسیوں نے ماضی میں لکڑی کے کام اور دیگر ٹیکنالوجیز میں ہمارے فنی تربیتی مراکز کو بہت مدد فراہم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف امریکی ایجنسیاں بھی صوبائی حکومت کی معاونت اور یہاں تکنیکی تعلیم کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں۔

امریکی سفارتخانے کے پولیٹیکل اکنامک چیف نے نگراں وزیر کو صوبائی حکومت کے نئے ٹیکنیکل ایجوکیشن پلان کا سنجیدگی سے جائزہ لینے اور اس سلسلے میں مکمل مالی و تکنیکی معاونت اور گرانٹس فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

اس منصوبے سے صوبے میں فرسودہ اور فرسودہ فنی تعلیم کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی توقع ہے جس کے بدلے میں مقامی صنعتوں کو بھی مدد ملے گی۔حوالہ