سفاری پارک میں سانپوں کے منفرد گھر کی نقاب کشائی

زائرین بلیک کوبرا سمیت پاکستان کی بہت سی مقامی انواع کی تعریف کر سکتے ہیں۔

لاہور کے وائلڈ لائف سفاری پارک میں سانپوں کا انوکھا گھر بنایا گیا ہے جہاں آنے والے مختلف اقسام کے سانپوں کو نہ صرف دیکھ سکتے ہیں بلکہ ان سے بات چیت بھی کر سکتے ہیں۔ نایاب قسم کے ازگر اور کوبرا سانپوں کے گھر میں موجود انواع میں شامل ہیں۔ زائرین، خاص طور پر بچے، کچھ سانپوں کے ساتھ کھیل سکتے ہیں اور تصویریں لے سکتے ہیں۔

لاہور سفاری چڑیا گھر کا سانپ گھر اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اس میں سانپوں اور ڈریگنوں کی بہت سی مقامی نسلیں رہتی ہیں۔ یہاں پر رکھے گئے تمام سانپ دیسی ہیں اور پاکستان کے مختلف علاقوں سے پکڑے گئے تھے جن میں سب سے خطرناک بلیک کوبرا ہے۔ منتظم کے مطابق یہ پاکستان کا سب سے بڑا کوبرا ہے۔ پارک میں آنے والے ان سانپوں کو دیکھنے اور تصاویر لینے کے لیے بے تاب رہتے ہیں۔

پانچ سالہ ابراہیم اکثر دیکھنے آتا ہے اور اسے سانپوں کے ساتھ کھیلنے کا مزہ آتا ہے۔ وہ رینگنے والے جانوروں سے محبت کرتا ہے اور انہیں اپنا دوست سمجھتا ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے ابراہیم کا کہنا تھا کہ انہیں سانپوں سے کھیلنا پسند ہے اور وہ ان سے نہیں ڈرتے۔

ایک اور مہمان فاطمہ نے بتایا کہ وہ سانپوں سے ڈرتی تھی لیکن جب اس نے بچوں کو پکڑتے دیکھا تو اس نے اپنے خوف پر قابو پا لیا اور خود ایک سانپ کو پکڑ لیا۔ ’’میں اب سانپوں سے نہیں ڈرتی،‘‘ اس نے کہا۔

سانپوں کی دیکھ بھال کرنے والے شاہد محمود کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سانپوں کی 100 کے قریب اقسام ہیں اور ان میں سے صرف 8 ہی زہریلے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سانپوں کو پکڑنا آسان کام نہیں، یہ دراصل جان لیوا ہے اور وہ یہ کام گزشتہ 45 سال سے کر رہے ہیں۔

منتظمین کے مطابق سانپ ہمارے ماحولیاتی نظام کا حصہ ہیں، ان کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور لوگوں کے دلوں سے خوف کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

سانپ ہاؤس کے منیجر رانا نعیم کا کہنا تھا کہ غیر زہریلے سانپوں کو پکڑ کر چھوا جا سکتا ہے لیکن زہریلے سانپ شیشے کے پنجروں تک محدود ہیں۔حوالہ