شام میں بشارالاسد کی تصویر والے کرنسی نوٹ جاری


شام کے مرکزی بینک نے 2 ہزار پاؤنڈ کا نیا نوٹ جاری کیا ہے جس میں پہلی بار ملک کے صدر بشار الاسد کی تصویر آویزاں ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے مرکزی بینک کے گورنر دورید درغم نے بتایا کہ 2 ہزار پاؤنڈ کا نیا نوٹ ان متعدد نوٹوں میں سے ایک ہے جنہیں کئی برسوں قبل پرنٹ کیا گیا تھا تاہم ملک میں امن عامہ کی مخدوش صورتحال اور ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے انہیں گردش میں نہیں لایا جا سکا تھا۔
شام کے موجودہ شرح تبادلہ کے حساب سے 2 ہزار شامی پاؤنڈ کا نیا نوٹ 4 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔ شام کی کرنسی میں 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سے تیزی سے گراوٹ واقع ہوئی ہے، 2010 میں ایک ڈالر 40 شامی پاؤنڈ کا تھا جب کہ اب ایک ڈالر 500 شامی پاؤنڈ کا ہو گیا ہے۔
گورنر مرکزی بینک کا مزید کہنا ہے کہ موجودہ کرنسی نوٹوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے 2 ہزار پاؤنڈ کا نیا نوٹ مارکیٹ میں لانے کا یہی بہترین وقت تھا۔
شام میں اس سے قبل سب سے زیادہ مالیت کا کرنسی نوٹ ایک ہزار پاؤنڈ کا تھا جس پر بشار الاسد کے والد حافظ الاسد کی تصویر موجود ہے۔ حافظ الاسد سن 2000 میں انتقال کرگئے تھے تاہم اب بھی ایک ہزار پاؤنڈ کے نوٹ اور سکوں پر ان ہی کی تصویر ہوتی ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک درغم نے بتایا کہ 2 ہزار پاؤنڈ کا نیا نوٹ دمشق اور دیگر صوبوں میں متعارف کرا دیا گیا ہے جو آہستہ آہستہ پورے ملک میں گردش میں آ جائے گا۔