بھارتی بی ایس ایف نے واہگہ بارڈر پر مبینہ پاکستانی منشیات اسمگلر کو حراست میں لے لیا۔

بھارتی حکام نے ہیروئن کے مشتبہ 435 گرام ممنوعہ مواد کو ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

لاہور: بھارتی سرحدی محافظوں نے واہگہ بارڈر کراسنگ کے ذریعے پاکستان میں منشیات سمگل کرنے کے الزام میں ایک پاکستانی ٹرک ڈرائیور کو حراست میں لے لیا۔

بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف)، بھارت کی نیم فوجی دستے، جسے پاک بھارت سرحد کو محفوظ بنانے کا کام سونپا گیا ہے، نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرک ڈرائیور عبدالواسع نے ٹرک کے اندر منشیات چھپا رکھی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے چمن کا رہائشی واسع افغان بھارت ٹرانزٹ ٹریڈ پروٹوکول کے تحت خشک میوہ جات کا سامان لے کر پڑوسی ملک میں داخل ہو رہا تھا۔ بھارتی حکام نے ٹرک سے مشتبہ طور پر 435 گرام ہیروئن برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، بی ایس ایف نے ٹرک ڈرائیور کو تفتیش کے لیے ہندوستان کے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے حوالے کر دیا۔

اس معاملے پر پاکستان اور بھارت کے کسٹم حکام کے درمیان پیر کو پاک بھارت تجارتی گیٹ پر ملاقات ہوئی تاہم بھارتی حکام کی جانب سے تاحال ٹرک ڈرائیور اور سامان لے جانے والے ٹرک کو رہا نہیں کیا گیا۔

تجارتی پروٹوکول کے تحت کارگو واہگہ بارڈر کراسنگ کے ذریعے ہندوستان میں داخل ہونے کے لیے پاکستانی سرزمین استعمال کرتا ہے۔ بھارت میں داخل ہونے سے پہلے گاڑیوں کی چیکنگ اور اسکیننگ کی جاتی ہے جبکہ پاکستان میں داخل ہونے والے ٹرکوں کے لیے بھی یہی طریقہ کار اپنایا جاتا ہے۔

افغان ٹرک تجارتی سامان کے لیے استعمال ہوتے ہیں لیکن صرف پاکستانی ڈرائیوروں کو ٹرکوں کو ہندوستانی سرحد کے پار لے جانے کی اجازت ہے۔حوالہ