امریکی کمپنی ایف سولہ طیاروں کی بھارت میں تیاری پر آمادہ

پیرس: دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی معروف امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے جدید ترین ایف سولہ جنگی طیاروں کی بھارت میں تیاری پر آمادگی ظاہر کردی جس کے بعد ان طیاروں کی بھارت میں تیاری کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایف سولہ طیاروں کی تیاری کے حوالے سے امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن اور بھارتی کمپنی ٹاٹا ایڈوانس سسٹمز لمیٹڈ کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔دونوں کمپنیوں کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں تیار کیے جانے والے ایف سولہ طیاروں میں جدید آلات اور نیو جنریشن الیکٹرانکس نصب کیے جائیں گے۔
کمپنیوں کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ جن طیاروں کی تیاری پر اتفاق ہوا ہے وہ بلاک 70 ٹائپ ہوں گے جو کہ تکنیکی اعتبار سے ایف سولہ طیاروں کی جدید ترین قسم ہے۔ پیرس ایئرشو کے افتتاحی روز دونوں کمپنیوں نے اس بات کا اعلان کیا کہ ایف 16 بلاک 70 بھارتی ایئر فورس کی ضروریات کے لیے بہترین ہیں اور یہ بھارت امریکا انڈسٹری پارٹنرشپ کے اس اقدام کو سپورٹ کرتا ہے جس کے تحت وہ بھارت کی نجی ایرو اسپیس اور دفاعی پیداوار کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی فضائیہ میں اس وقت ایف سولہ طیارے استعمال نہیں کیے جارہے تاہم اس شعبے سے وابستہ ماہرین کا یہ خیال ہے کہ ان طیاروں کی مقامی سطح پر تیاری سے امریکی ساختہ ایف سولہ طیاروں کی مانگ میں اضافہ ہوگا اور مستقبل میں اس کے قریبی حریفوں جیسے فرانس کے رافیل طیاروں کی فروخت متاثر ہوسکتی ہے۔
بھارت نے 2016 میں فرانس سے 8.9 ارب ڈالر مالیت کے 36 رافیل جنگی طیارے خریدنے کا سمجھوتہ کیا تھا اور اس معاہدے میں یہ بات شامل تھی کہ یہ فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ اور بھارتی کمپنی ریلائنس گروپ کا جوائنٹ وینچر ہوگا اور ڈسالٹ نے یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ وہ معاہدے کی تقریباً نصف رقم بھارت میں انویسٹ کرے گا۔حال ہی میں فرانسیسی کمپنی نے بتایا ہے کہ بھارت کو مزید 50 طیاروں کی فروخت پر بات چیت جاری ہے۔
بھارت دنیا میں سب سے زیادہ اسلحہ خریدنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہے اور وہ اپنی مسلح افواج اور دفاعی ساز و سامان کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی عہدہ سنبھالنے کے بعد سے یہ مہم چلاتے آئے ہیں کہ غیر ملکی کمپنیوں کو اس بات پر مجبور کیا جائے کہ اگر وہ بھارت سے معاہدہ کرنا چاہتے ہیں تو اپنے پیداواری پلانٹس بھی بھارت میں ہی لگائیں تاکہ ملکی معیشت پر درآمدات کا بوجھ کم ہوسکے۔
یاد رہے کہ ایف سولہ جنگی طیاروں کی تیاری 1978 سے جاری ہے اور لاک ہیڈ مارٹن اب تک اس طرز کے 4500 طیارے بناچکی ہے جن میں سے 3200 طیارے آپریشنل ہیں۔