رومی کو ‘روحانیت کے بے تاج بادشاہ’ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے

ڈاکٹر ساحر نے مزید کہا کہ مولانا رومی فقہ اور مذہب کے عظیم علماء میں سے تھے۔

اسلام آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے سربراہ ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر نے کہا کہ تصوف نے مولانا رومی کے علم سے جنوبی ایشیا کی سرزمین کو معطر کیا اور پوری اسلامی دنیا میں روشنی پھیلائی۔

انہوں نے بدھ کے روز علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی (AIOU) اسلام آباد کی اقبال چیئر آف تصوف اینڈ مسلم تھیٹ کے زیر اہتمام ایک سیمینار بعنوان ‘مولانا رومی اور ان کا دور’ میں کلیدی نوٹ مقرر کی حیثیت سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر ساحر نے مولانا جلال الدین رومی کی زندگی، مولانا رومی اور شمس کے تعلق اور صلیبی جنگوں کے دوران مولانا رومی کی خدمات کے بارے میں بات کی۔

ڈاکٹر ساحر نے مزید کہا کہ مولانا رومی فقہ اور مذہب کے عظیم علماء میں سے تھے لیکن وہ ایک صوفی شاعر کے طور پر مشہور تھے۔ کم عمری میں ہی مولانا رومی کی شہرت پھیل گئی اور شاہ روم علاؤالدین کیقباد نے انہیں روم آنے کی دعوت دی۔ مولانا رومی نے ان کی دعوت قبول کرتے ہوئے قونیہ کا دورہ کیا جہاں ان کی شخصیت میں نکھار آیا۔ رومی روحانیت کے بے تاج بادشاہ تھے اور مولانا رومی جیسی عظیم شخصیت کا ہونا امت مسلمہ کے لیے بڑے اعزاز اور فخر کی بات ہے۔

سیمینار کی صدارت پروفیسر مظفر علی کشمیری نے کی۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر کے شاعر اور ادیب زیادہ تر ایرانی ہیں جن کا پہلا ستون فردوسی، دوسرا سعدی، تیسرا حافظ اور چوتھا ستون مولانا رومی تھے۔ اقبال چیئر کے سربراہ پروفیسر فتح ملک نے اقبال چیئر کے قیام پر اے آئی یو کو مبارکباد دی۔ حوالہ