چینی سائنسدانوں نے ایسی روبوٹ مچھلی تیار کی ہے جو مائیکرو پلاسٹک کو گلا دیتی ہے۔

‘مچھلی’ سمندری آلودگی کا حقیقی وقت میں تجزیہ کرنے کے لیے بھی معلومات فراہم کرے گی۔

بیجنگ: روبوٹ مچھلی جو مائیکرو پلاسٹک کو “کھاتی ہے” ایک دن دنیا کے آلودہ سمندروں کو صاف کرنے میں مدد دے سکتی ہے، یہ بات جنوب مغربی چین کی سچوان یونیورسٹی کے چینی سائنسدانوں کی ایک ٹیم کا کہنا ہے۔

چھونے میں نرم اور صرف 1.3 سینٹی میٹر (0.5 انچ) سائز کے یہ روبوٹ پہلے ہی اتھلے پانی میں مائیکرو پلاسٹک کو چوس لیتے ہیں۔

روبوٹ تیار کرنے والے محققین میں سے ایک وانگ یوان نے کہا کہ ٹیم کا مقصد انہیں گہرے پانی میں مائیکرو پلاسٹک جمع کرنے اور سمندری آلودگی کا حقیقی وقت میں تجزیہ کرنے کے لیے معلومات فراہم کرنا ہے۔

“ہم نے ایسا ہلکا پھلکا چھوٹا روبوٹ تیار کیا ہے۔ اسے کئی طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے، مثال کے طور پر بائیو میڈیکل یا مؤثر آپریشنز میں، ایسا چھوٹا روبوٹ جو آپ کے جسم کے کسی حصے میں مقامی ہو سکتا ہے تاکہ آپ کو کسی بیماری کو ختم کرنے میں مدد مل سکے۔”

کالی روبوٹ مچھلی کو روشنی سے شعاع کیا جاتا ہے، جس سے اسے اپنے پنکھوں کو پھڑپھڑانے اور اپنے جسم کو ہلانے میں مدد ملتی ہے۔ سائنسدان روشنی کا استعمال کرتے ہوئے مچھلی کو دوسری مچھلیوں یا بحری جہازوں سے ٹکرانے سے بچنے کے لیے کنٹرول کر سکتے ہیں۔

وانگ نے کہا کہ اگر اسے غلطی سے دوسری مچھلی کھا جائے تو اسے بغیر کسی نقصان کے ہضم کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ پولی یوریتھین سے بنی ہے، جو کہ بایو کمپیٹیبل بھی ہے۔

مچھلی آلودگیوں کو جذب کرنے کے قابل ہوتی ہے اور نقصان پہنچنے پر بھی خود کو ٹھیک کر لیتی ہے۔ یہ 2.76 جسمانی لمبائی فی سیکنڈ تک تیر سکتی ہے جو کہ زیادہ تر مصنوعی نرم روبوٹس سے زیادہ تیز ہے۔

انہوں نے کہا، “ہم زیادہ تر (مائیکرو پلاسٹکس) کو جمع کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ یہ ایک نمونے لینے والے روبوٹ کی طرح ہے اور اسے بار بار استعمال کیا جا سکتا ہے۔” حوالہ