چائے۔۔دورجدید کی محبوبہ۔۔۔

 ایک مزاحیہ تحریر چائے کےذوقین افراد کے لئے۔۔۔۔
#نورمحمدجمالی۔جعفرآباد بلوچستان…..

کراہ ارض میں جاری جدیدتحقیق کے مطابق پوری دنیا میں پانی کے بعد سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب #چائے ہےجسے دنیا کے مختلف خطوں میں مختلف طریقوں سے تیار اور استعمال کیا جاتا ہے۔ چائے کا اصل خطہ تو چین کا مغربی علاقہ ہی ہے جہاں 1.6 ارب پاؤنڈ کی تو صرف چائے پی جاتی ہے اور فی فرد کے حساب سے چائے پینے میں ترکی، آئر لینڈ اور انگلینڈ سب سے آگے آتے ہیں جہاں چائے کے سب سے زیادہ شوقین پائے جاتے ہیں۔۔۔۔۔
یقیناً ہم ایشیائی بھی اس فہرست میں کہیں نہ کہیں تو ضرور آتے ہی ہونگے پاکستان و ہندوستان کا تو یہ قومی مشروب بن چکا ہے
ایسٹ انڈیا کمپنی نے تو بہادر شاہ ظفر کو چائے پلا کر پورے ہندوستان پہ قبضہ جمالیا چائے کی وجہ سے ہم پہ تاج برطانیہ نے برسوں تک حکومت کی
اس سے چائے کی طاقت کا اندازہ آپ بخوبی لگا سکتے ہیں۔۔
اور یہ حضرت اشرف المخلوق کی پسندیدہ مشروب بھی ہے۔۔
ظاہر ہے کبھی کسی نے کسی گدھے کو چائے کی چسکی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا۔ کم سے کم میں نے تو نہیں دیکھا ہے۔ ہاں گدھا صفت انسانوں سے ضرور پالا پڑا ہے۔۔جو چائے کو اچھوت سمجھ کر اس نعمت سے پرے رہتے ہیں۔۔
موجودہ شریف سرکار کے ایک وزیر موصوف نے چائے کم پینے کی کیا صلاح دی پوری قوم نے یک زباں ہوکر اسے کھڈے لائن لگادیا کہ پیٹرول مہنگا قبول گھی مہنگی قبول بجلی گیس کپڑے لتے سب مہنگےقبول مگر چائے کی شان میں کوئی گستاخی قبول نہیں کیونکہ ہماری قوم کا بلڈ گروپ او پوزیٹو یا بی نیگٹو نہیں لکہ ٹپال پاڑیٹو اور سپریم نیگٹو ہوگا۔۔
نسوں میں خون کی جگہ چائے جو دوڑتی ہے اس کے بغیر جینے کاتصور محال ہے۔۔
اطلاعا عرض ہے کہ پاکستان سمیت دیگر تمام ممالک بلکہ دنیا بھر میں چائے کے شوقین افراد15دسمبر کو چائے کا عالمی دن بھی مناتے ہیں، جنہوں نے چائے کی بڑھتی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک پورا دن ہی چائے کے نام کر دیا حالانکہ پورا سال ہی چائے کا دن ہوتا ہے۔۔
شدید سردی سے ہلکان ہوں یا پھر گرمی سے یا دن بھر کی تھکان ہو، بس دو گھونٹ بھانپ اڑاتی گرم چائے کی چسکیاں سارے مسائل حل کردیتی ہے۔۔۔۔
تو #صاحبو ..
کسی نا معلوم شاعر کی چائے کی چاہ میں ایک خوبصورت غزل ہے کہ
لمس کی آنچ پہ جذبوں نے اُبالی چائے
عشق پیتا ہے کڑک چاہتوں والی چائے
کیتلی ہجر کی تھی، غم کی بنالی چائے
وصل کی پی نہ سکے ایک پیالی چائے
میرے دالان کا منظر کبھی دیکھو آ کر
درد میں ڈوبی ہوئی شام، سوالی چائے
ہم نے مشروب سبھی مضر صحت ترک کیے
ایک چھوڑی نہ گئی ہم سے یہ سالی، چائے
یہاں تو چائے والا کی چائے بناتے ایک پکچر نے اسے زیرو سے ہیرو بنا دیا وہ راتوں رات سوشل میڈیا و الیکٹرانک میڈیا کا اسٹار بن گیا ۔۔۔چائے کے معمولی نقصانات کو صرف نظر کیا جاوے تو چائے کے میڈیکل کی دنیا میں بے پناہ طبی فوائد بھی ہیں جیسےکیفین کیفین کھلاڑیوں کوہی نہیں بلکہ روزمرہ کے کاموں کے لئے بھی جسمانی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے، ان مشروبات کے استعمال سے تھکاوٹ کے احساس کو ٹالنے میں مدد ملتی ہے جس کے لئے کیفین ایک کیمیکل adenosine کی ریسیپٹر کو بلاک کرتی ہے، جس کی وجہ سے لوگ عام معمول سے زیادہ وقت تک تھکے بغیرکام کر پاتے ہیں جیسے ہم جیسے قلم کار ۔۔ چربی گھلانے میں بھی مددگار ہےکیفین جسم کے اندرحرارت پیدا کرتی ہے اور کیلوریز کو توانائی میں بدلتی ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ سبز چائے میں موجود کیفین سے چربی تیزی سے گھلتی ہے،جسمانی وزن اور کمر کا گھیراؤ بھی کم ہوتا ہے جس سے بندہ سمارٹ ہوکر بندے دا پتر بن جاتاہے۔۔
جگر کے کینسر کا خطرہ کم کرتاہے
چائے یا کافی کا استعمال جگر کے کینسر کی سب سے عام قسم کا خطرہ کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ ساوتھ ہیمپٹن یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دن بھر میں ایک کپ کافی یا چائے میں موجود کیفین ہیپٹو سیولرکینسر کا خطرہ 20 فیصد کم کرتی ہے، جبکہ دو کپ پینے سے یہ خطرہ 35 فیصدتک کم ہو جاتا ہے حالانکہ ہمارا ٹاسک تین سے چار کپ کا ہوتا ہے۔۔یادداشت بہتر کرتاہے
ایک تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ کیفین طویل المعیاد یادداشت کو بہتر کر سکتی ہے، کیفین دماغی افعال کو بہتر بنانے کا اثر رکھتی ہے۔ مگر پہلی بار جانا گیا ہے کہ یہ یادوں کو بھی مضبوط کر کے انہیں فراموش ہونے سے روکتی ہے ۔۔۔ بیماری پارکنسن کا خطرہ کم کرتاہے
کیفین کا استعمال رعشے یا پارکسنس امراض کے خطرہ کو کم کرتا ہے
دل کی صحت کے لئے بھی فائدہ مند ہے
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ دل کی بے ترتیب دھڑکن کے شکار افراد اگر کیفین کا استعمال روانہ کا معمول بنائیں تو اس مرض کی شدت میں 6 سے 13 فیصد تک کمی آتی ہے۔ اسی تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ایسے افراد جنھیں ہارٹ اٹیک کا سامنا ہو چکا ہو، اگر کیفین کا مناسب استعمال کریں تو ان کی دھڑکن بہتر ہوتی ہے جبکہ دھڑکن کی بے ترتیبی کے مسائل بھی کم ہو جاتے ہیں۔۔۔
مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں
کیفین اعصابی نظام کو متحرک کرتی ہے جس سے مزاج پر بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہاں بھی وہ adensine کے اثر کو بلاک کرنے کا فائدہ ہوتا ہے۔ اس کیمیکل کے اثر کو بلاک کرنے سے کیفین ڈوپامائن وغیرہ کو متحرک کرتی ہے جو انسان کو فرحت محسوس کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
ڈپریشن بھی دور کرتاہے
چائے یا کافی کا استعمال ذہنی مایوسی یا ڈپریشن کا خطرہ کم کرتا ہے ، یہ دماغ میں ایسے نیوروٹر انسمیٹرز بننے کے عمل کو متحرک کرتی ہے جو مزاج کو خوشگوار کرکے ڈپریشن کا خطرہ کم کرتےہیں
جناب عبدالحمید عدم نے رندوں کی عاداتِ جمیلہ کی عکاسی کی تھی کہ
ہر آنکھ سے پی لیتے ہیں تھوڑی سی عدم ؔ
ہم غریبوں میں تکلف کی کوئی بات نہیں
اسی طرح شاعر نے چائے کے عشق میں بدنام ہم جیسے درویشوں کے جذبات کی بھی خوب ترجمانی کی ہے کہ۔۔۔
ہم فقیروں کی طبیعت بھی غنی ہوتی ہے
بیٹھ جاتے ہیں وہیں جہاں چائے بنی ہوتی ہے
اکثر کسی نادان میزبان کی کوشش ہوتی ہے کہ ہم درویش چائے نوش کیے بغیر ہی ان کے گھر سے تشریف لے جائیں۔ اس کوشش کے دوران وہ ترپ کا پتہ بھی استعمال کرتا ہے کہ کیا آپ چائے پئیں گے؟ یہ سوال ہم لوگ اس وقت کرتے ہیں جب مہمان سے جان چھڑانی ہو، ورنہ چائے پلانے کے لیے بھی پوچھنے کی ضرورت کیا ہے بھلا؟
اور چائے پی کر اٹھا جاتاہے تاکہ محفل میٹھی چائے پہ بلکہ مٹھاس پہ شیرینی پہ ختم ہو۔۔۔
#صاحبو
ہم سے نفرت کچھ یوں بھی نبھائی گئی
ہمارے سامنے چائے بنا کے اوروں کو پلائی گئی
اور
چائے میری زندگی میں لازم ہے ایسے
عاشق کو محبوب کا دیدار ہو جیسے
محبوب کے بعد سب سے ذیادہ چائے پہ شعراء کو شاعری کرنی چاہیےتاکہ چائے کی اہمیت و افادیت مزید اجاگر ہوسکے۔۔بلکہ چائے کے موضوع پہ شاعری کے نثر کے مقابلے ہوں۔۔اور نت نئے کلام سامنے آئیں۔۔
پھول، البم، شاعری، چائے
ذات بکھری پڑی ہے کمرے میں
تو جناب وزیر صاحب کی خدمت میں قوم چائے نوش کی ایک ہی اپیل ہے کہ چائے کی شان میں کوئی گستاخی قابل قبول نہیں ہے لہذا اپنا بیان بلکہ شان چائے میں گستاخانہ بیانیہ واپس لےلیں کیونکہ شعراء کے محبوب کی طرح چائے بھی ہمیں بہت عزیز ہے۔۔
‏تم میری چائے کا وہ آخری گھونٹ ہو،،
جو کسی کے لاکھ مانگنے پر بھی نہ دوں۔۔
تحریر= #نورمحمدجمالی جعفرآباد بلوچستان

[8:27 am, 18/06/2022] +92 301 3293405: