حسینہ معین وفات 26 مارچ

حسینہ معین (انگریزی: Haseena Moin) ‏ (پیدائش: 20 نومبر، 1941ء – وفات: 26 مارچ 2021ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والی ممتاز مصنفہ، مکالمہ نگار اور ڈراما نویس تھیں۔ اُنہوں نے ریڈیو اور ٹیلی وژن کے لیے پاکستان اور بیرون پاکستان بہت سے ڈرامے لکھے۔ اُنہیں حکومت پاکستان کی طرف سے 1987ء میں صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی بھی دیا گیا۔ حسینہ معین پاکستان کی سب سے بہترین ڈراما نگار اور ڈراما نگار سمجھی جاتی ہیں۔آپ حسینہ آپا کے نام سے بھی مشہور ہیں۔
ابتدائی زندگی
حسینہ معین 20 نومبر، 1941ء کو بھارت کے شہر کانپور میں پیدا ہوئیں۔ حسینہ معین نے ابتدائی تعلیم کانپور سے حاصل کی۔ تقسیم ہند کے بعد وہ ہجرت کر کے پاکستان منتقل ہو گئیں۔ وہ کافی سالوں تک راولپنڈی میں رہیں، پھر لاہور چلی گیں اور 1950ء میں کراچی میں مقیم ہو گیں۔ جہاں انہوں نے 1960ء میں گورنمنٹ کالج برائے خواتین سے گریجویشن کی اور 1963ء میں کراچی یونیورسٹی سے تاریخ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔انہوں نے اپنی تعلیم کے آخری سالوں میں ہی لکھنا شروع کر دیا تھا۔

ڈرامے
حسینہ معین نے پاکستان ٹیلی وژن کے لیے بہت سے یادگار ڈرامے لکھے، جیسے، شہزوری، زیر زبر پیش، انکل عرفی، ان کہی، تنہایاں، دھوپ کنارے، دھند، آہٹ، کہر، پڑوسی، آنسو، بندش، آئینہ جیسے مشہور ڈرامے شامل ہیں۔

فلم
اُنہوں نے فلم کے لیے بھی کام کیا ہے۔ اُنہوں نے راج کپور کی درخواست پر ہندی فلم حنا کے مکالمات لکھے تھے۔ پھر اُنہوں نے ایک پاکستانی فلم کہیں پیار نہ ہو جائے لکھی تھی۔ اس سے پہلے وہ پاکستانی فلم نزدیکیاں اور وحید مراد کی فلم یہاں سے وہاں تک کے مکالمات بھی لکھ چکی ہیں۔

سیاست اور دیگر کام
عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے بعد حسینہ معین سمیت بہت سے مشہور افراد تحریک انصاف میں شامل ہو گئے۔ 2008 میں حسینہ معین نے پاکستان میں تعلیم اور فلاح و بہبود کے فروغ کے لیے جیو ٹی وی کے ذریعہ چلائی گئی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہوئی نظر آئیں۔

حسینہ معین کو حنا خواجہ بائیات، ہمایوں سعید، عائشہ عمر، روبینہ اشرف اور دیگر کے ساتھ 2013 کے انتخابات کے دوران میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے انسداد کی حمایت کرتے دیکھا گیا تھا۔

وفات
حسینہ معین 26 مارچ 2021ء کو 79 سال کی عمر میں کراچی میں حرکت قلب بند ہونے سے وفات پاگئیں۔حسینہ معین کو ان کی وفات سے پہلے، 22 مارچ 2021ء کو کورونا وائرس ویکسین کی پہلی خوراک دی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں