پاکستان میں تمباکو نوشی سے ہر سال ایک لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں

Stop smoking now

کراچی: ماہرین صحت کے مطابق پاکستان میں تمباکو نوشی سے ہر سال ایک لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں تمباکو نوشی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوتے ہیں۔ ان بیماریوں میں دل کے امراض، فالج کا حملہ اور کینسر شامل ہیں۔ پاکستان دنیا کے ان 15 ممالک میں بھی شامل ہے جہاں تمباکو کی پیداوار اور استعمال سب سے زیادہ ہے۔
جرمن میڈیا کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر قیصر سجاد نے بتایا کہ’’ پاکستان میں تقریباً ایک لاکھ سے زائد افراد ہر سال تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں منہ، حلق، سانس کی نالی اور پھیپھڑوں کا کینسر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھالیہ اور پان کے ساتھ تمباکو کھانے کے عادی افراد میں منہ، غذائی نالی اور معدے کے سرطان کی بیماریاں سب سے عام ہیں۔‘‘
نیشنل الائنس فار ٹوبیکو کنٹرول کے چیئرمین ڈاکٹر جاوید خان نے بتایا کہ پاکستان میں کسی نہ کسی شکل میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے، ’’ایک تحقیق کے مطابق ملک بھر کی تقریباً 32 فیصد بالغ مردانہ آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے جبکہ سگریٹ نوش بالغ خواتین، آبادی کا کُل آٹھ فیصد ہیں۔ اگر ہم تمباکو کے استعمال کو پان، چھالیہ، گٹکے یا نسوار کے ساتھ دیکھیں تو ملک کی تقریباﹰ 54 فیصد آبادی اس لت میں مبتلا ہے۔‘‘
ڈاکٹر جاوید خان نے بتایا کہ پاکستانی نوجوانوں کی بڑی تعداد شیشے کا نشہ بھی کرتی ہے جس کے باعث وہ تمباکو کو خطرناک آکسیڈنٹس کی صورت میں اپنے جسم میں داخل کرتے ہیں۔ ڈاکٹر جاوید خان نے کہا کہ تمباکو نوشی سے چھٹکارا پانے کے لیے چند دواؤں اور مضبوظ قوت ارادی کی ضرورت ہوتی ہے۔