حزیں صدیقی یومِ ولادت یکم؍ستمبر

یکم؍ستمبر 1922*

*معروف شاعر” حزیں صدیقی صاحب “ کا یومِ ولادت…*

نام *قاضی محمد عفیف الدین احمد* اور تخلص *حزیںؔ* تھا۔ *یکم؍ستمبر ۱۹۲۲ء* میں *روہتک(مشرقی پنجاب)* میں پیدا ہوئے۔آپ کی شاعری کی ابتدا۱۹۳۹ء سے ہوئی ۔ اپنے بہنوئی *سفیر الدین صدیقی کمسنؔ* سے اصلاح لی۔ ۱۹۳۹ء سے ۱۹۴۵ء تک آل انڈیا ریڈیو، دہلی سے منسلک رہے۔ لاہور میں شباب پروڈکشن میں ایک عرصہ گزارا۔ *’’لاہور ٹاکیز‘‘* اور *’’نیاپیام‘‘* نام کے رسالوں کے مدیر رہے۔حضرت احسان دانش کی یاد میں جاری ہونے والا ادبی مجلہ *’’بزم دانش‘‘* کے مدیر اعلی رہے۔جناب حزیں *’’بزم ضیائے ادب‘‘* ملتان کے روح رواں رہے۔ حزیں معدے کے سرطان میں مبتلا ہوگئے ۔ *۲۷؍دسمبر۱۹۹۵ء* کو اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: *’’قفسِ رنگ‘‘، ’’حرفِ ابد‘‘*۔

*بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:139*

🌹✨ *پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ*

🌹🎊 *ممتاز شاعر حزیں صدیقی کے یومِ ولادت پر منتخب کلام بطور خراجِ عقیدت…*🎊🌹

جو تم ٹھہرو تو ہم آواز دیں عمرِ‌ گریزاں کو
ابھی اک اور نشتر کی ضرورت ہے رگِ جاں کو

کبھی ہم نے بھی رنگ و نور کی محفل سجائی تھی
کبھی ہم بھی سمجھتے تھے چمن اک رُوئے خنداں کو

کبھی ہم پر بھی یونہی فصلِ گل کا سحر طاری تھا
کبھی ہم بھی جنوں کا حق سمجھتے تھے گریباں کو

کہیں ایسا نہ ہو شیرازہِ ہستی بکھر جائے
نہ دیکھو اس توجہ سے کسی آشفتہ ساماں کو

کسی کا دوست ہے کوئی نہ کوئی دشمنِ جاں ہے
حزیں اپنے ہی سائے ڈس گئے کمبخت انساں کو

●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●

🌸 *حزیںؔ صدیقی*🌸

*انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ*