حکومت پاکستان نے قومی ترانہ منظور کیا 4 اگست

4 اگست 1954ء – حکومت پاکستان نے قومی ترانہ منظور کیا جسے حفیظ جالندھری نے تحریر کیا اور احمد چھاگلہ نے دھن ترتیب دی
پاکستان کا قومی ترانہ ،جو “پاک سرزمین” بھی کہلاتا ہے ، سرکاری طور پر 1954ء میں پاکستان کا قومی ترانہ قرار پایا ۔ اس کی دھن احمد جی چھاگلہ نے1949 میں ترتیب دی جبکہ ترانے کے بول حفیظ جالندھری نے 1952 میں تخلیق کیے۔ ترانے کے زیادہ تر الفاظ فارسی سے اخذ کیے گئے ہیں جبکہ ترانے میں اردو زبان کا اپنا صرف ایک لفظ “کا”استعمال ہوا ہے۔ اس ترانے کو اس وقت کے گیارہ معروف سنگیت کاروں نے گایا جن میں احمد رشدی، کوکب جہاں، رشیدہ بیگم، نجم آرا، نسیمہ شاہین، زوار حسین، اختر عبّاس، غلام دستگیر، انور ظہیر اور اختر وارث علی شامل ہیں۔قومی ترانے سے قبل پاکستان زندہ باد بطور قومی ترانہ استعمال ہوا کرتا تھا۔

قومی ترانہ (پاکستان)

پاک سرزمین شاد باد
کشور حسین شاد باد
تُو نشانِ عزمِ عالی شان

ارضِ پاکستان!‏
مرکزِ یقین شاد باد
پاک سرزمین کا نظام

قوّتِ اُخوّتِ عوام
قوم، ملک، سلطنت

پائندہ تابندہ باد!‏
شاد باد منزلِ مراد
پرچمِ ستارہ و ہلال

رہبر ترقی و کمال
ترجمانِ ماضی، شانِ حال

جانِ استقبال!‏
سایۂ خدائے ذوالجلال