الیکشن کمیشن نے کہا ’’کچھ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے جس میں ایک شخص ای وی ایم کی فریکوئنسی کو الگ کر کے ای وی ایم کو ہیک کرنے کا جھوٹا اور بے بنیاد دعویٰ کر رہا ہے۔‘‘
ممبئی سائبر پولیس نے الیکشن کمیشن کی شکایت پر ایک شخص کے خلاف فوجدرای مقدمہ درج کر لیا ہے۔ دراصل اس شخص نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس میں اس نے ای وی ایم ہیک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ جس ویڈیو کے متعلق پولیس نے یہ کارروائی کی ہے وہ ’انڈیا ٹوڈے‘ کی خصوصی تحقیقات کے تحت سامنے آیا تھا۔ ویڈیو میں ایک نوجوان یہ دعویٰ کرتا ہوا نظر آ رہا ہے کہ وہ ای وی ایم کو ہَیک کر سکتا ہے اور نتائج کچھ سیاسی جماعتوں کے حق میں کر سکتا ہے۔ نوجوان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ امریکی محکمہ دفاع کی ٹیکنالوجی کی تکنیک کا استعمال کر کے ای وی ایم کو ہَیک کر سکتا ہے۔ اس ویڈیو کو عام لوگوں کے ساتھ ساتھ کچھ سیاسی لیڈران نے بھی شیئر کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ بھی شیئر کیا۔ جس میں الیکشن کمیشن نے ایک بار پھر وضاحت دینے کی کوشش کی ہے کہ ای وی ایم سے کسی قسم کا چھیڑ چھاڑ کیا جانا ناممکن ہے۔ الیکشن کمیشن نے ’ایکس‘ پر کیے پوسٹ میں لکھا کہ ’’ای وی ایم کے بارے میں جھوٹا دعویٰ: کچھ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے جس میں ایک شخص ای وی ایم کی فریکوئنسی کو الگ کر کے مہاراشٹر انتخابات میں ای وی ایم ہیک کرنے اور چھیڑ چھاڑ کرنے کا جھوٹا اور بے بنیاد دعویٰ کر رہا ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ ای وی ایم کے حوالے سے ہمیشہ سے الیکشن کمیشن پر سوال اٹھتا رہا ہے۔ حالیہ مہاراشٹر انتخاب کے بعد بھی سیاسی جماعتوں نے ای وی ایم پر سوال اٹھایا ہے اور اسے بند کر کے بیلٹ پیپر سے انتخاب کرانے کی الیکشن کمیشن سے مانگ بھی کی ہے۔ ای وی ایم کو ہیک کیے جانے سے متعلق 30 نومبر 2024 کو این سی پی۔ایس پی کے صدر شرد پوار نے کہا کہ ’’ای وی ایم کو ہَیک کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں کچھ لوگوں نے پریزنٹیشن لیکن ہم نے اس پر یقین نہیں کیا۔ اب معلوم ہو گیا ہے کہ ای وی ایم کو ہَیک کیا جا سکتا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔