
اسی گفتگو کو لے کر ایس آئی ٹی (خصوصی تفتیشی ٹیم) نے ان سے پوچھ گچھ کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ظفر علی نے بھیڑ سے کیا بات چیت کی تھی اور آیا ان کا کوئی کردار تشدد میں رہا ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ 24 نومبر کو عدالت کے حکم پر جامع مسجد میں سروے کیا جا رہا تھا، اسی دوران فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا، جس میں 3 افراد کی موت ہو گئی تھی۔ واقعے کے بعد سے معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کر رہی ہے۔