
[ad_1]
پنجاب کنگز نے کپتان شریئس ایر کی ناٹ آؤٹ 97 رنوں کی بدولت 20 اوورس میں 5 وکٹ کے نقصان پر 243 رن بنائے تھے۔ جواب میں گجرات ٹائٹنس مقررہ 20 اوورس میں 5 وکٹ کے نقصان پر 232 رن ہی بنا سکا۔

پنجاب کنگز کے کپتان شریئس ایر، تصویر@IPL
آئی پی ایل میں آج ایک بار پھر 2 ٹیموں کے درمیان دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ آخری اوور تک چلے اس میچ میں پنجاب کنگز نے گجرات ٹائٹنس کو 11 رنوں سے شکست دے دی۔ یہ میچ بھی رنوں سے بھرپور رہا اور دونوں ٹیموں کی جانب سے مجموعی طور پر 475 رن بنائے گئے۔ پنجاب کنگز کے کپتان شریئس ایر نے 42 گیندوں پر 9 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے طوفانی انداز میں ناٹ آؤٹ 97 رنوں کی اننگ کھیلی۔ وہ اپنی سنچر تو مکمل نہیں کر پائے، لیکن انھیں ان کی بہترین اننگ کے لیے پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔
آج ٹاس گجرات ٹائٹس کے کپتان شبھمن گل نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلے کو پنجاب کنگز نے غلط ثابت کر دیا، کیونکہ شروع سے ہی پنجاب کے بلے بازوں نے گجرات کے گیندبازوں کی زبردست دھنائی کی۔ سلامی بلے باز پربھ سمرن ضرور محض 5 رن بنا کر سستے میں آؤٹ ہو گئے تھے، لیکن دوسرے وکٹ کے لیے پریانش آریہ (23 گیندوں پر 47 رن) اور شریئس ایر کے درمیان 51 رنوں کی دھواں دھار شراکت داری ہوئی۔ پریانش کے آؤٹ ہونے کے بعد ایر نے اپنی طوفانی بلے بازی جاری رکھی اور دوسری طرف عظمت اللہ عمرزئی (16 رن)، گلین میکسویل (صفر) اور مارکس اسٹوئنس (20 رن) کچھ خاص تعاون نہیں کر سکے۔ لیکن جب ششانک سنگھ میدان پر اترے تو انھوں نے ایر کے ساتھ مل کر رنوں کا انبار لگا دیا۔ جب 20 اوور ختم ہوا تو کپتان ایر 42 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 97 رن بنا چکے تھے، اور ششانک محض 16 گیندوں پر 2 چھکوں و 6 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 44 رن پر تھے۔ اس طرح پنجاب نے 5 وکٹ کے نقصان پر 243 رنوں کا پہاڑ کھڑا کر دیا۔
گجرات کی طرف سے محض سائی کشور ایسے گیندباز رہے جنھوں نے پنجاب کے بلے بازوں کو پریشان کیا۔ اس اسپنر نے 7 اوورس میں 30 رن دے کر 3 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ 1-1 وکٹ کگیسو رباڈا اور راشد خان کو ضرور ملے، لیکن دونوں نے ہی فی اوور 10 رن سے زیادہ لٹائے۔ ارشد خان نے تو ایک ہی اوور میں 21 رن دے دیا، اور محمد سراج نے 4 اوورس میں 54 رن اور پرشدھ کرشنا نے 3 اوورس میں 41 رن خرچ کیے۔
جب گجرات کی بلے بازی شروع ہوئی تو شبھمن گل نے رنوں کی رفتار بڑھانے کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لی۔ وہ بہت اچھا کھیل رہے تھے، لیکن میکسویل کی گیند پر آگے بڑھتے ہوئے بڑا شاٹ مارنے کی کوشش میں ایک آسان کیچ دے بیٹھے۔ انھوں نے 14 گیندوں میں 3 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 33 رن بنائے۔ سلامی بلے باز سائی سدرشن نے 41 گیندوں پر 74 رنوں کی شاندار اننگ کھیلی، لیکن وہ ایسے وقت پر آؤٹ ہو گئے جب ٹیم کے لیے تیزی سے رن بنانے کی ضرورت تھی۔ جوس بٹلر (33 گیندوں پر 54 رن) نے اور شین ردرفورڈ نے رنوں کی تیزی بڑھائی، لیکن پنجاب نے امپیکٹ کھلاڑی کی شکل میں تیز گیندباز وجئے کمار وشاک کو میدان میں اتار کر حالات کو اپنے حق میں کھینچ لیا۔ وشاک نے اپنے ابتدائی 2 اوورس میں محض 10 رن دے کر میچ کو پنجاب کی طرف موڑ دیا۔ انھوں نے آف سائیڈ وائیڈ گیندبازی کی جہاں شین ردفورڈ نے کئی گیندوں کو مِس کیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ انھوں نے جو طوفانی بلے بازی شروع میں کی تھی، اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ردرفورڈ 28 گیندوں پر 46 رن بنا کر جب آؤٹ ہوئے تو ٹیم کو جیت کے لیے 2 گیندوں پر 19 رنوں کی ضرورت تھی۔ یعنی میچ گجرات کے ہاتھوں سے نکل گیا تھا۔ اس سے قبل جوس بٹلر آؤٹ ہو ہی چکے تھے، اور راہل تیوتیا (2 گیندوں پر 6 رن) بھی افسوسناک طریقے سے رن آؤٹ ہو گئے۔ محمد شاہ رخ خان ایک گیند پر 6 رن اور ارشد خان ایک گیند پر ایک رن بنا کر ناٹ آؤٹ لوٹے۔ گجرات 20 اوورس میں 5 وکٹ کے نقصان پر 232 رن ہی بنا سکی اور میچ 11 رنوں سے ہار گئی۔
پنجاب کی طرف سے گیندبازی میں سب سے زیادہ 2 وکٹ عرشدیپ سنگھ نے لیے۔ انھوں نے 4 اوورس میں 36 رن دے کر سائی سدرشن اور ردرفورڈ کو پویلین بھیجا۔ 1-1 وکٹ مارکو جانسن اور گلین میکسویل کے حصے میں آئے۔ وجئے کمار وشاک وکٹ سے محروم رہے، لیکن ان کے 3 اوورس میں 28 رنوں کے اسپیل نے ہی میچ کو پنجاب کی طرف کھینچا۔ عظمت اللہ عمرزئی، مارکس اسٹوئنس اور یجویندر چہل بھی وکٹ سے محروم رہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link