[ad_1]
ایئرلائن کے مطابق مسلم کھانا اسٹیکر کے ساتھ لیبل کیے گئے پیشگی بکنگ کھانے کو اسپیشل میل مانا جائے گا، حلال سرٹیفکیٹ صرف اپلفٹ کیے گئے مسلم میل کے لیے دیا جائے گا۔
ایئر انڈیا نے ’حلال‘ اور ’جھٹکا‘ کھانے سے متعلق تنازعہ پر ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی اس کمپنی نے کہا ہے کہ وہ اب فلائٹ میں پرواز کے دوران ہندوؤں اور سکھوں کو ’حلال‘ کھانا پیش نہیں کرے گی۔ ساتھ ہی ’مسلم میل‘ کو اب ’اسپیشل میل‘ کے نام سے جانا جائے گا۔ اسپیشل میل کا مطلب حلال سرٹیفائیڈ کھانا ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ کچھ وقت پہلے فلائٹ میں کھانے کا نام ’مسلم میل‘ ہونے کی وجہ سے تنازعہ پیدا ہو گیا تھا۔ اب ایئرلائن نے واضح کیا ہے کہ مسلم میل اسٹیکر کے ساتھ لیبل کیے گئے پیشگی بکنگ کیے گئے کھانے کو اسپیشل میل مانا جائے گا۔ حلال سرٹیفکیٹ صرف اپلفٹ کیے گئے مسلم میل کے لیے دیا جائے گا۔ سعودی سیکٹرس پر سبھی کھانے حلال ہوں گے۔ حج پروازوں سمیت جدہ، دمام، ریاض، مدینہ سیکٹرس پر حلال سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔
گزشتہ کچھ مہینوں سے ایئر انڈیا پرواز کے دوران کھانے کو لے کر تنازعہ کا شکار تھی۔ رواں سال 17 جون کو کانگریس رکن پارلیمنٹ منکم ٹیگور نے ایئر انڈیا کے ذریعہ مذہب کی بنیاد پر کھانے کو لیبل کرنے پر فکر کا اظہار کیا تھا۔ ٹیگور نے کہا تھا کہ ایئر انڈیا کی فلائٹ میں ہندو کھانا اور مسلم کھانا؟ کیا ہوتا ہے ہندو کھانا یا مسلم کھانا؟ کیا آر ایس ایس نے ایئر انڈیا پر قبضہ کر لیا ہے؟ امید ہے کہ شہری ہوابازی وزارت اس پر ایکشن لے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link