کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے بی جے پی پر ’آپریشن لوٹس‘ کا سنگین الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ کانگریس کے 50 اراکین اسمبلی کو 50-50 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی۔
کرناٹک میں ایک بار پھر ’آپریشن لوٹس‘ کی گہما گہمی سنائی دینے لگی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کے 50 اراکین اسمبلی کو 50-50 کروڑ روپے کا آفر دے کر خریدنے کی کوشش ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج تک بی جے پی کبھی بھی اپنی طاقت پر ریاست میں برسراقتدار نہیں آئی، بلکہ اس کے لیے ’آپریشن لوٹس‘ کا استعمال کیا۔
وزیر اعلیٰ سدارمیا نے آج اپنے بیان میں کہا کہ اس بار بی جے پی نے کانگریس کے 50 اراکین اسمبلی کو 50-50 کروڑ روپے کی پیشکش کی۔ یہ پیسہ کہاں سے آتا ہے؟ کیا یدی یورپا، بومئی، آر. اشوک نے یہ پیسہ چھاپا؟ یہ وہ پیسہ ہے جس نے ریاست کو لوٹا ہے۔ سدارمیا نے بی جے پی پر تلخ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس محکمہ اور گورنر کا غلط استعمال کر بی جے پی ہمارے خلاف سازش کر رہی ہے۔ پہلے کیجریوال کو ہدف بنایا گیا اور اب مجھے اور میری بیوی کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔‘‘
سدارمیا نے یہ بیان ٹی. نرسی پور اسمبلی حلقہ مین ترقیاتی پروجیکٹس کے افتتاح کے دوران دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں کل یا پرسوں کا وزیر اعلیٰ نہیں ہوں، بلکہ 40 سالوں سے اس عہدہ پر فائز ہوں۔ میرے خلاف جھوٹے معاملے درج کیے جا رہے ہیں۔ کیا ریاست کی عوام بے وقوف ہے؟ عوام کا آشیرواد میرے ساتھ ہے اور میں بی جے پی و مرکزی حکومت کی سازشوں کے آگے نہیں جھکنے والا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی نے کانگریس اراکین اسمبلی کو پیسوں کا لالچ دیا تھا، لیکن ہمارے لیڈران نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔