(فوٹو: ویب ڈیسک ایکسپریس)

(فوٹو: ویب ڈیسک ایکسپریس)

رحیم یار خان: کچے کے علاقے میں رحیم یار خان کی پولیس کی بروقت کارروائی کی بدولت کراچی کے 5 نوجوانوں سمیت 6 افراد ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا ہونے سے بچ گئے۔

ڈی پی او رحیم یار خان عمران ملک نے پریس کانفرنس صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کر کے بر وقت رسپانس کیا اور کچے کے علاقے سے ڈاکوؤں کے چنگل سے کراچی کے 5 نوجوانوں کو بازیاب کرا لیا۔

ڈی پی او عرفان ملک کا کہنا تھا کہ پولیس پارٹی کو دیکھ کر ڈاکو مغویوں کو چھوڑ کر اندرون سندھ دریائے سندھ  کے ساتھ کچے کے علاقے میں فرار ہو گئے۔

ہنی ٹریپ کے چنگل سے بازیاب ہونے والے کراچی کے سید ہارون علی، حمزہ انور، بلال بن ضیاء ،اویس احمد اور نوفل احمد شامل ہیں جو جانور خریداری کے جھانسے میں کراچی سے کشمور پہنچے تھے۔

ڈی پی او نے بتایا کہ یہ 5 نوجوان سستے جانور خریدنے کے لالچ میں آئے تھے، انہوں نے سوشل میڈیا پر سستے جانوروں کی فروخت کا اشتہار دیکھ کر گڈو پہنچے تھے۔

ڈی پی او عمران احمد کے مطابق دوسری کارروائی میں تھانہ کوٹ سبزل پولیس نے ملتان کے یونیورسٹی ملازم کو اغواء ہونے سے بچایا۔ محمد نعیم انفارمیشن ٹیکنالوجی کورس کے جھانسے میں اغواء کاروں کے پاس کشمور جا ر ہا تھا۔

ڈی پی او رحیم یار کا کہنا تھا کہ پولیس کچے کے علاقے میں عوام کی جان ومال کی حفاظت کی خاطر بھر پور طاقت کے ساتھ موجود ہے پولیس نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے علاقہ سے سنگین جرائم کا مکمل خاتمہ کیا۔

ڈی پی او عمران احمد ملک رحیم یار خان نے مزید کہا کہ شہری اغواء کاروں کے جھانسے میں ہرگز نہ آئیں رحیم یار خان پولیس اب تک 442 شہریوں کو ٹریپ کے ذریعے اغواء ہونے سے بچا چکی ہے۔





Source link

By admin