سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے یونس پر ایسی غیر جمہوری جماعت کی قیادت کا الزام عائد کیا جو عوامی جوابدہی سے عاری ہے
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ
بنگلہ دیش آج 16 دسمبر کو یوم فتح منا رہا ہے۔ آج ہی کے دن ہندوستانی افواج اور ’مکتی باہنی‘ کے جنگجوؤں کی مشترکہ کوشش سے پاکستانی افواج کو شکست دی گئی تھی۔ یوم فتح کے موقع پر اتوار کو بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ نے محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت پر جم کر حملہ بولا ہے۔ شیخ حسینہ نے عبوری حکومت پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ”یونس ایک ایسی ‘غیر جمہوری جماعت‘ کی قیادت کر رہے ہیں جس کا عوام کے تئیں کوئی جوابدہی نہیں ہے۔‘‘
’یوم فتح‘ کے موقع پر دیے گئے بیان میں شیخ حسینہ نے محمد یونس کو ‘فاشسٹ‘ قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے عبوری حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ”محمد یونس کی سربراہی والی حکومت کا بنیادی مقصد جدوجہد آزادی اور آزادی کی حامی قوتوں کے جذبے کو دبانا ہے۔“ قابل ذکر ہے کہ 16 دسمبر 1971 کو پاکستانی افواج کے اس وقت کے مشرقی کمانڈ کے سربراہ جنرل امیر عبد اللہ خان نیازی نے 93,000 افواج کے ساتھ ہتھیار ڈال دیے تھے۔ ہندوستانی افواج اور ’مکتی باہنی‘ کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے قبل پاکستان نے 13 دن تک لڑائی لڑی تھی۔ لڑائی ختم ہونے کے بعد مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا۔
قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں رواں سال اگست میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہروں کی وجہ سے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کو ملک چھوڑ کر ہندوستان میں پناہ لینا پڑی۔ شیخ حسینہ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ”ملک دشمن جماعتوں نے غیر آئینی طریقے سے حکومت پر قبضہ کر لیا ہے۔“ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ”فاشسٹ یونس کی سربراہی والی اس غیر جمہوری جماعت کی عوام کے تئیں کوئی جوابدہی نہیں ہے۔ وہ اقتدار پر قبضہ کر رہے ہیں اور عوامی فلاح کے تمام کاموں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔“
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔