
دہلی نے 20 اوورس میں 7 وکٹ کے نقصان پر 166 رنوں کا اسکور کھڑا کیا تھا، ضروری ہدف چنئی نے آخری اوور میں 5 وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ اس طرح چنئی کو 7 میچوں میں دوسری فتح حاصل ہوئی۔
تصویر @ChennaiIPL
بالآخر مہندر سنگھ دھونی کا پرانا انداز دیکھنے کو ملا اور چنئی نے 7 میچوں میں اپنی دوسری فتح حاصل کر لی۔ اب تک مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی چنئی نے دہلی کو 5 وکٹ سے شکست دے کر ٹورنامنٹ میں واپسی کا اشارہ دے دیا ہے، لیکن پوائنٹس ٹیبل میں دسویں پائیدان پر کھڑی اس ٹیم کو یقیناً آگے بہت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
آج چنئی سپرکنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا تھا۔ پہلے بلے بازی کرنے اتری دہلی کی ٹیم نے شروعات اچھی نہیں کی، کیونکہ پہلا وکٹ محض 6 رن کے اسکور پر ایڈن مارکرم (6 رن) کا گر گیا۔ پھر دوسرا وکٹ بھی کچھ وقفہ کے بعد 23 رنوں کے مجموعی اسکور پر نکولس پورن (8 رن) کی شکل میں گرا جو کہ اس آئی پی ایل سیزن میں اچھے فارم میں چل رہے تھے۔ اس کے بعد تیسرے وکٹ کے لیے مشیل مارش (30 رن) اور کپتان رشبھ پنت (63 رن) کے درمیان 40 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ کپتان پنت نے اس سیزن میں پہلی مرتبہ اپنی بلے بازی سے لوگوں کو متاثر کیا، لیکن ان کے علاوہ کوئی دیگر بلے باز بڑی اننگ نہیں کھیل سکا۔ آیوش بدونی نے 22 رنوں کا اور عبدالصمد نے 11 گیندوں پر تیز طرار 20 رنوں کا اسکور ضرور بنایا، لیکن باقی بلے بازوں کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ دہلی کی ٹیم کسی طرح 20 اوورس میں 7 وکٹ کے نقصان پر 166 رن بنا سکی۔
چنئی کی طرف سے گیندبازی میں انشل کمبوج نے متاثر کیا، کیونکہ انھوں نے 3 اوورس میں محض 20 رن دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ 2-2 وکٹ رویندر جڈیجہ (3 اوورس میں 24 رن) اور متھیشا پتھیرانا (4 اوورس میں 45 رن) کے حصے میں آئے۔ ایک وکٹ خلیل احمد (4 اوورس میں 38 رن) کو بھی ملا، باقی گیندباز وکٹ سے محروم رہے۔ نور احمد کی بھی تعریف کرنی ہوگی، جنھوں نے 4 اوورس میں محض 13 رن دیے۔
چنئی کی ٹیم جب 167 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے اتری تو پہلی بار موقع ملنے پر شیخ رشید نے کافی حد تک متاثر کیا اور پہلے وکٹ کے لیے رچن رویندر کے ساتھ 52 رنوں کی شراک داری کی۔ شیخ رشید نے 19 گیندوں پر 27 رن اور رچن رویندر نے 22 گیندوں پر 37 رنوں کا تعاون کیا۔ راہل ترپاٹھی (9 رن) اور رویندر جڈیجہ (7 رن) نے مایوس ضرور کیا، لیکن شیوم دوبے نے سمجھداری بھری اننگ کھیلتے ہوئے 37 گیندوں پر 2 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 43 رنوں کی اننگ کھیلی۔ انھوں نے کپتان مہندر سنگھ دھونی کا بھرپور ساتھ دیا اور آخر کے اوورس میں کچھ بڑے شاٹ لگا کر ٹیم کی جیت کو یقینی بنایا۔ لیکن اصل کام تو دھونی نے ہی کیا، کیونکہ جب 15 اوورس میں 111 رن کے اسکور پر پانچواں وکٹ گرا تھا تو وہ میدان پر اترے، اور اس وقت گزشتہ میچوں کی کارکردگی کو دیکھ کر کم ہی لوگ امید کر رہے تھے کہ چنئی جیت حاصل کر پائے گی۔ لیکن دھونی نے پرانا انداز اختیار کیا اور 11 گیندوں میں ایک چھکے، 4 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 26 رن بنا ڈالے۔ دھونی اور شیوم نے مل کر ٹیم کو 19.3 اوورس میں جیت دلا دی۔ 5 وکٹ سے ملی یہ جیت چنئی کے لیے بہت اہم ہے، کیونکہ اس نے ٹیم میں ایک اعتماد پیدا کیا ہے۔
دہلی کے گیندبازوں میں شروع میں بہت اچھی گیندبازی کی، لیکن آخر کے اوورس میں وہ رنوں کی رفتار روک نہیں پائے۔ شاردل ٹھاکر بہت مہنگے رہے، جنھوں نے 4 اوورس میں 56 رن دیے اور وکٹ سے بھی محروم رہے۔ آکاش دیپ نے تو محض ایک اوور ہی کیا جس میں 13 رن خرچ کیے۔ روی بشنوئی کی تعریف کرنی ہوگی، جنھوں نے 3 اوورس میں محض 18 رن دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ایڈن مارکرم نے بھی 4 اوورس میں محض 25 رن دے کر ایک وکٹ لیا۔ ایک وکٹ اویس خان کو بھی ملا، جنھوں نے 3.3 اوورس میں 32 رن خرچ کیے۔ کفایتی گیندبازی دگویش راٹھی نے بھی کی۔ انھوں نے 4 اوورس میں 23 رن دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔