مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ جو چیز ہماری ہے، اس کی حفاظت کوئی اور کرے؟ انہوں نے اس بل میں موجود تمام نقائص پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس بل کی موجودگی مسلمانوں کے لیے نہ صرف ایک مذہبی مسئلہ ہے بلکہ ہمارے آئینی حقوق پر حملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آئین کی حفاظت کی جائے گی تو ہی ملک بچ سکے گا اور اگر آئین کو پامال کیا گیا تو ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ہند سیاسی تنظیم نہیں ہے، بلکہ ایک مذہبی تنظیم ہے جس کا مقصد ملک میں امن، محبت اور بھائی چارہ قائم رکھنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمان اپنے وطن سے محبت کرتے ہیں اور اس کی سالمیت کے لیے پرامن رہنا چاہتے ہیں۔