موسمِ سرما کا آغاز ہوتے ہی جلد کی خشکی میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے، بعض حالات میں جلد پر پپڑیاں سی بھی جمنے لگتی ہیں جس سے سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس مشکل کا حل مہنگے ترین موائسچرائزرز، کریم اورلوشن کی صورت میں نکلتا ہے لیکن وہ بھی بعض حالات میں وقتی اثر کرتی ہیں۔
اگر ایسے میں ہم اپنے ارد گرد کے ماحول میں نمی کے تناسب کو برابر رکھیں تو ہماری جلد میں بھی نمی برقرار رہے گی، اس کے لیے مارکیٹ میں دستیاب ہیومیڈیفائر بہترین انتخاب ہے۔
خشک جلد کی وجوہات:
ہماری جلد ارد گرد کے ماحول سے شدید متاثر ہوتی ہے، موسم سرما کے آغاز سے ہی ہوا میں نمی کا تناسب کم ہونے سے جلد بھی خشک ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ہوا میں موجود آلودگی، گرد اور مٹی بھی جلد کی خشکی کا سبب بنتی ہے۔
اکثر افراد کو جلد کی کچھ مخصوص حالتیں وراثت میں ملتی ہیں، جیسے ایکزیما، جو خشک جلد کا سبب بنتا ہے جبکہ دیگر افراد کی جلد غلط خوراک کے انتخاب کی وجہ سے خشک ہوتی ہے۔
سردیوں میں کافی کا استعمال بڑھ جاتا ہے اور بھوک زیادہ لگنے کے سبب نمکین اور میٹھی اشیاء بھی ضرورت سے زائد استعمال ہوتی ہیں لیکن پیاس کم لگنے کی وجہ سے پانی کا استعمال کم ہوتا ہے جو جلد کی خشکی کا سبب بنتا ہے۔
موسمِ سرما کے آغاز کے ساتھ ہی بیشتر افراد گرم پانی سے نہانے کو ترجیح دیتے ہیں جس سے جلد کی سطح پر موجود قدرتی تیل یا نمی ختم ہو جاتی ہے۔
اس کے علاوہ لوگوں کا طرزِ زندگی بھی خشک جلد کا سبب بنتا ہے، اکثر خواتین اپنی جلد کی صفائی کے لیے ٹونرز اور کلینسرز کا استعمال کرتی ہیں جس میں الکوحول موجود ہوتا ہے جو خشک جلد کا سبب بنتا ہے۔
خشک جلد کی اقسام:
خشک موسم، گرم پانی اور بعض کیمیکلز کا استعمال آپ کی جلد کو خشک کر سکتا ہے۔ بنیادی طبی حالات بھی خشک جلد کا سبب بن سکتے ہیں، جیسا کہ ڈرمیٹیٹائٹس جو کہ انتہائی خشک جلد کی طبی اصطلاح ہے۔ ڈرمیٹیٹائٹس کی کئی قسمیں ہیں اور یہ الرجی کے سبب ہوتی ہے۔
جلد میں نمی برقرار رکھنے کیلئے ہیومیڈیفائر کا استعمال:
ہیومیڈیفائرز پانی کے بخارات کو خارج کر کے کمرے میں نمی کے تناسب کو برقرا رکھتا ہے، جس سے گھر میں نمی کا لیول معتدل رہتا ہے۔ خشک ہوا میں ایسے آلودہ ذرات اور الرجی پیدا کرنے والے عوامل پائے جاتے ہیں جس سے جلد خراب ہوتی ہے۔
جدید ہیومیڈیفائرز میں بِلٹ اِن فلٹر نصب ہوتے ہیں جن کی مدد سے ہوا میں موجود یہ ذرات ختم ہو جاتے ہیں۔ ہوا میں پولن اور گرد وغیرہ کے ذرات کم ہونے سے جلد پر سوزش نہیں ہوتی اور دانے نہیں نکلتے۔