للن سنگھ نے اپنی تقریر کے دوران اپوزیشن کی تنقید اور وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ (اپوزیشن) نے جو 2013 میں گناہ کیا تھا، اسے (پی ایم مودی نے) ختم کر کے شفافیت لانے کا کام کیا ہے۔ ملک کی عوام مودی جی کو پسند کرتی ہے، اس لیے مودی جی سماج کے ہر طبقے کے لیے کام کرتے ہیں۔ مودی جی نے آج وقف کو آپ کے چنگل سے نکال کر عام مسلمانوں کی طرف پھینک دیا ہے۔‘‘ للن سنگھ مزید کہتے ہیں کہ ’’2 طرح کے لوگ وقف بل کے خلاف ہیں۔ ایک وہ جو ووٹ کے لیے کام کرتے ہیں، دوسرے جن کا وقف پر قبضہ تھا۔ اس ترمیم کی مخالفت کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ وقف کے کام میں کہیں سے مداخلت کی بات نہیں ہے۔ وقف کی آمدنی صحیح جگہ خرچ ہو، اس پر نظر رکھنے کے لیے ترمیم کی گئی ہے۔ اس میں آخر دقت کیا ہے؟ کیا آپ مسلمانوں کے فلاح کی مخالفت کرتے ہیں؟ مودی جی ملک کو سیکولرزم کے ساتھ ترقی یافتہ ہندوستان بنانے کی بات کر رہے ہیں، مسلم خواتین کو بھی حقوق دے رہے ہیں۔ آپ (اپوزیشن پارٹیاں) ملک کو تقسیم کر ووٹ بینک کے لیے چنگل میں رکھنا چاہتے ہیں۔‘‘