[ad_1]
سپریا شرینیت نے کہا کہ نریندر مودی نے ایک کُچکر (بدترین دائرہ) بنایا ہے، اور وہ ہے کم ترقی-کم ملازمت-کم آمدنی-بڑھتی مہنگائی-کم بچت-ڈیمانڈ میں کمی-صارفیت میں کمی-سرمایہ کاری میں گراوٹ۔
کانگریس نے آج ایک بار پھر پی ایم مودی اور مرکزی حکومت کو کئی ایشوز پر ہدف تنقید بناتے ہوئے کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے ایک پریس بریفنگ کے دوران ہندوستانی کسانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ مشکل وقت میں بھی ملک کے لیے آسانیاں میسر کرتے ہیں، لیکن پی ایم مودی ہیں کہ ان کے لیے دہشت گرد اور غنڈہ جیسے الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔ سپریا شرینیت نے کہا کہ ’’ہر بار کی طرح ہندوستان کا کسان پھر سے مشکل کشا بنا ہے۔ زرعی شرح ترقی 3.5 فیصد ہے، جو کہ اندازہ سے بھی زیادہ ہے۔‘‘ پھر وہ کہتی ہیں کہ ’’مودی جی، یہ وہی کسان ہیں جو کورونا کے وقت بھی ملک کی سنجیونی (حیات بخش) بنے تھے، جن کے لیے دہلی میں بریکیڈنگ کر فساد کنٹرول وہیکل اور واٹر کینن لگا دیا گیا تھا تاکہ وہ دہلی میں گھس نہ سکیں، جو اپنی پیداوار کی قیمت اور حصول اراضی کے اعداد و شمار مانگ رہے ہیں، جو روزانہ صرف 27 روپے کماتے ہیں۔ لیکن ان کسانوں کو پی ایم نریندر مودی دہشت گرد، غنڈہ اور موالی کہتے ہیں۔‘‘
سپریا شرینیت نے پی ایم مودی پر معیشت کو تباہ کرنے کا سنگین الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی نے ایک کُچکر (بدترین دائرہ) بنایا ہے، اور وہ ہے کم ترقی-کم ملازمت-کم آمدنی-بڑھتی مہنگائی-کم بچت-ڈیمانڈ میں کمی-صارفیت میں کمی-سرمایہ کاری میں گراوٹ۔ لیکن نریندر مودی کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ وہ صرف اڈانی کو سیف (محفوظ) رکھنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ان کی پالیسیوں کا اثر 140 کروڑ ہندوستانیوں پر پڑ رہا ہے، لیکن وہ معاشی چیلنجز کو سمجھنا ہی نہیں چاہتے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link