[ad_1]
یونینز نے یقین دلایا ہے کہ ہفتہ میں 5 دن کام کرنے سے بینک صارفین کو کسی بھی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، بلکہ نئے نظام میں کام کے اوقات 40 منٹ بڑھ جائیں گے۔
آل انڈیا بینک آفیسرز کنفیڈریشن (اے آئی بی او سی) نے ایک بڑی تحریک شروع کرنے کی بات کہی ہے۔ بینک آفیسرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اگر ہفتہ میں 5 دن کام کرنے کے مطالبہ کو حکومت منظور نہیں کرتی ہے تو تنظیم ایک بڑی تحریک شروع کر سکتی ہے۔ اے آئی بی او سی کے جنرل سکریٹری روپم رائے نے ’نیوز 18‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت کی جانب سے فی الحال 5 دن کام کرنے کی تجویز کو نافذ کرنے کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔ ایسے میں ان کی تنظیم دیگر بینک یونینز کے ساتھ مل کر ایک بڑی تحریک شروع کرنے والی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہفتہ میں 5 دن کام کرنے کا مطالبہ ایک لمبے عرصے سے کیا جا رہا ہے لیکن وزارت خزانہ کی جانب سے ابھی تک اس کی حتمی منظوری نہیں مل پائی ہے۔
انڈین بینکس ایسوسی ایشن (آئی بی اے) اور ملازم یونینز کے درمیان ہفتہ میں 5 دن کام کرنے کے حوالے سے پہلے ہی اتفاق رائے ہو چکا ہے۔ اس تجویز کو مارچ 2024 میں 9ویں مشترکہ نوٹ پر دستخط کے ساتھ حتمی شکل دی گئی تھی۔ اس تجویز میں ہفتہ اور اتوار کو چھٹی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ حالانکہ ابھی تک حکومت کی جانب سے اس کو منظوری نہیں دی گئی ہے۔ یونینز نے یقین دلایا ہے کہ ہفتہ میں 5 دن کام کرنے سے بینک صارفین کو کسی بھی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، بلکہ نئے نظام میں کام کے اوقات 40 منٹ بڑھ جائیں گے۔
ہفتہ میں 5 دن کام کرنے کی تجویز منظور کر لی جاتی ہے تو بینک برانچ کے کھلنے اور بند ہونے کے اوقات میں بھی تبدیلی کی جا سکتی ہے۔ ایسا اس لیے کیا جائے گا کہ بینک صارفین کو بینک کی خدمات زیادہ وقت تک مل سکے۔ فی الحال بینک پیر سے ہفتہ تک کام کرتے ہیں (ماہ کے دوسرے اور چوتھے ہفتہ کے دن کو چھوڑ کر)۔ نئی تجویز کی منظوری کے بعد ہفتہ اور اتوار کو بینک کے تمام برانچز بند رہیں گے۔ اگر حکومت اس تجویز کو منظوری دے دیتی ہے تو اسے نیگوشی ایبل انسٹرومنٹ ایکٹ کے سیکشن 25 کے تحت نافذ کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
[ad_2]
Source link