قونصلیٹ نے کہا کہ ’’ہم ہندوستانی طالب علم نکارپو سائی تیجا کے قتل سے بہت رنجیدہ ہیں۔ ہم ملزمان کے خلاف فوری طور پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد کا یقین دلاتے ہیں۔‘‘
کچھ مشتبہ لٹیروں نے شکاگو میں ایک ہندوستانی طالب علم کی گولی مار کر قتل کر دی۔ شکاگو میں ہندوستان کے قونصلیٹ جنرل نے ریساست تلنگانہ کے ایک طالب علم نکارپو سائی تیجا کے قتل پر تعزیت کا اظہار کیا۔ دراصل یہ واقعہ جمعہ (29 نومبر) کو شکاگو میں ایک اسٹور کے باہر پیش آیا۔ جہاں کچھ مشتبہ لٹیروں نے سائی تیجا کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ قونصلیٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری بیان میں کہا کہ ’’ہم ہندوستانی طالب علم نکارپو سائی تیجا کے قتل سے بہت رنجیدہ ہیں۔ ہم ملزمان کے خلاف فوری طور پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور متاثرہ خاندان کو ہر ممکن مدد کا یقین دلاتے ہیں۔‘‘
مقتول سائی تیجا کے چچا تلوری سرجن نے بتایا کہ یہ حادثہ جمعہ (29 نومبر) شام 6 بجے کے قریب پیش آیا۔ سائی کے چچا کے مطابق سائی شکاگو میں ایم بی اے کی پڑھائی کے ساتھ پارٹ ٹائم جاب بھی کرتا تھا۔ سائی تیجا کو دو افریقی نژاد امریکی مشتبہ ملزمان نے اس وقت گولی ماری جب وہ اسٹور کے کَیش کاؤنٹر پر تھے اور لٹیرے ان سے پیسے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ تیج نے پیسے بھی دے دیے اس کے باوجود بھی ان لٹیروں نے اسے گولی مار دی۔‘‘
سائی تیجا کے چچا نے اس واقعہ کے بعد ہندوستانی طالب علموں کی حفاظت سے متعلق بھی تشویش کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے تلنگانہ کی ریاستی حکومت اور ہندوستانی قونصلیٹ سے طالب علموں کی تحفظ کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہت سارے طالب علم امریکہ میں اپنے ملک ہندوستان کی خدمت کے لیے جاتے ہیں۔ موجودہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔